فاٹا کے عوام کی رائے کے بغیر کوئی آئینی تبدیلی نہیں کی جائیگی: صدر ممنون

May 24, 2016

اسلام آباد (آئی این پی)صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ قبائلی علاقوں کے تین ایجنسیوں کے بے گھر افراد کی اپنے گھروں میں واپسی مکمل ہو چکی ہے جبکہ دیگر تین ایجنسیوں کے افراد کی واپسی جلد مکمل ہو جائے گی۔ وہ فاٹا کے مشیروں سے ایوان صدر میں ملاقات کے دوران گفتگوکررہے تھے۔ اس موقع پر سینیٹرمشاہد اللہ خان اور ساتوں قبائلی ایجنسیوں سے تعلق رکھنے والے مشیر بھی موجود تھے۔ صدر مملکت نے کہا کہ بے گھر افراد کی دوبارہ آباد کاری کے لیے حکومت نے بھاری رقوم مختص کی ہے۔انھوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور فاٹا کی ساتوں ایجنسیوں میں حالات معمول پر آ رہے ہیں۔صدر مملکت نے فاٹا کے افراد کی بے لوث قربانیوں اور خدمات کو سراہا او ر کہاکہ فاٹا کی بہتری کے لیے حکومت کی اصلاحاتی کمیٹی ترجیہی بنیادوں پر اپنا کام کر رہی ہے۔ فاٹا میں اصلاحات کے بعد حالات مزیدبہترہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ فاٹا کے عوام کی رائے کے بغیر کوئی آئینی تبدیلی نہیں کی جائے گی۔صدر مملکت نے کہاکہ حکومت دہشت گردی کے دوران تباہ ہونے والے انفراسٹرکچر کی بحالی میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھے گی۔ تعلیمی اداروں کی بحالی، سڑکوں کانظام اور ہسپتالوں کی تعمیر حکومت کی بنیادی ترجیحات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں روزگار کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کیے جائیں گے۔ فاٹا کے نوجوانوں میں بے انتہا صلاحیتیں موجود ہیں۔ قبائلی نوجوانوں کو زیورتعلیم سے آراستہ کر کے بڑے کارنامے انجام دیئے جا سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کے مسائل کا حل ہماری ذمہ داری ہے لیکن وسائل کی کمی کی وجہ سے مشکلات پیش آ رہی ہیں، انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں بچیوں کی تعلیم پر بھرپور توجہ دی جانی چاہئے۔

مزیدخبریں