سرینگر (اے ایف پی + اے پی پی+بی بی سی) مقبوضہ کشمیر میں مجاہدین کے حملوں میں 3 بھارتی پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے۔ سریا بالا میں فوج سے جھڑپ میں 2 مجاہد شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کالعدم جیش محمد کا اہم کمانڈر شامل ہے۔ دونوں غیرملکی ہیں۔ سرینگر اور کپواڑہ کے اضلاع میں ان حملوں کے بعد قابض فورسز نے حملہ آوروں کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سرینگر کے علاقہ میں پولیس اہلکار پٹرولنگ کر رہے تھے کہ مجاہدین نے ان پر فائرنگ کر دی، حملہ آور موٹرسائیکل پر فرار ہو گئے۔ دریں اثناء ضلع کپواڑہ کے علاقہ درگمولہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شدید زخمی بھارتی فوجی گووڑے پندورنگ ہسپتال میں ہلاک ہو گیا ہے۔ دوسری طرف نجی ٹی وی کے مطابق سرینگر میں حملہ آوروں نے ایک پولیس سٹیشن پر حملہ کر کے 2 اہلکاروں کو ہلاک کیا جبکہ حملہ آور سرکاری رائفل بھی چھین کر لے گئے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے کٹھ پتلی وزیرِ جنگلات چودھری لعل سنگھ کی طرف سے جموں کے مسلمانوں کو دی گئی دھمکی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آر ایس ایس اور جن سنگھیوں کی ذہنیت کی اصل عکاسی ہے اور وہ جموں میں 1947ء کی طرح کے ایک اور قتل عام کی سازش میں مصروف ہیں۔ اگر جموں کے ایک بھی مسلمان کو کوئی گزند پہنچی تو ایسا طوفان اٹھے گا جو لعل سنگھ اور اس قبیل کے دوسرے تمام لوگوں کو بہاکر لے جائے گا اور ان کے لیے زمین تنگ پڑ جائے گی۔ دریں اثناء سید علی گیلانی نے ضلع کپواڑہ میں شہید ہونے والے 5 نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے ان کا مشن جاری رکھا جائے۔ حملہ آوروں نے پْرانے شہر کے جڈی بل علاقے میں پولیس تھانے کے باہر تعینات اسسٹنٹ سب انسپکٹر غلام محمد اور حوالدار نذیر احمد پر قریب سے فائرنگ کی۔ ایک گھنٹے بعد سرینگر کے ٹینگ پورہ میں بھی ایک پولیس اہلکار کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا۔ دریں اثنا 26 سال سے سرگرم مسلح گروپ حزب المجاہدین کے آپریشن چیف برہان الدین نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملے حزب سے وابستہ عسکریت پسندوں نے کئے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے ایک مجاہد کو پکڑ لیا گیا۔