لاہور (وقائع نگار خصوصی+ صباح نیوز) مسلم لیگ ق کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق سے منصورہ میں ملاقات کی اور بنگلہ دیش جماعت اسلامی کے امیر مولانا مطیع الرحمن نظامی اور دیگر شہداءکیلئے فاتحہ خوانی کی۔ بعد ازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ بنگلہ دیش حکومت کی پاکستان سے محبت رکھنے والوں کے ساتھ ظلم و زیادتی قابل مذمت ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ مطیع الرحمن نظامی کو پاکستان سے محبت کی سزا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے زیادہ افسوس پاکستان کے حکمرانوں کی بے حسی پر ہے جنہوں نے آج تک اس معاملے میں کھل کر اپنا موقف پیش نہیں کیا۔ چودھری شجاعت حسین نے پانامہ لیکس کے حوالے سے کہا کہ مسلم لیگ ن حکومت ٹی او آر پر بات چیت کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی، جماعت اسلامی کے ساتھ ہمارا تعلق آج کا نہیں بلکہ میرے والد چودھری ظہورالٰہی شہید کے دور سے قائم اس دیرینہ تعلق کو ہم مزید آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔ اس موقع پر سراج الحق نے کہا کہ ہم نے ملکی مسائل پر بھی بات چیت کی ہے، مسلم لیگ ق اور جماعت اسلامی کا نقطہ نظر بہت سے معاملات میں یکساں ہے، چودھری شجاعت حسین کی آمد سے ہمیں حوصلہ ہوا، بنگلہ دیش حکومت پاکستان کا ساتھ دینے والوں کو سزائیں بھارت کو خوش کرنے کیلئے دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا پانامہ لیکس کا شور ہر طرف ہے۔ متفقہ ٹی او آر پر جلد فیصلہ کیا جائے اور عوام کو حقائق سے آگاہ کیا جائے۔ دریں اثناءاسلامک لائرز فورم کے زیراہتمام لاہور ہائیکورٹ بار کے کراچی ہال میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ اگر امریکہ شکیل آفریدی کا مطالبہ کرے تو ہمیں عافیہ صدیقی کی رہائی کی بات کرنی چاہیے۔ وزیراعظم یا کوئی چوکیدار جو بھی غلطی کرے اس کا احتساب ہونا چاہیئے۔ لاہور ہائیکورٹ کے کراچی شہدا ہال میں اسلامک لائرز فورم کی جانب سے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ سب سے پہلے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش کرتے ہیں، سراج الحق نے کہا کہ بنگلہ دیش میں مطیع الرحمن کو پھانسی دینا، پاکستان کو پھانسی دینا ہے، ان کا جرم تھا کہ انہوں نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا۔ ہمیں افسوس ہے کہ کسی بھی پارٹی نے ہمارے ساتھ افسوس نہیں کیا۔ وفاقی وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے لوگوں کی پھانسیوں کا مسئلہ جماعت اسلامی پاکستان کا نہیں بلکہ ہر پاکستانی کا مسئلہ ہے، ابھی تک کسی بھی ملک نے حسینہ واجد کی اس انتقامی کارروائی کی حمایت نہیں کی۔ حکومت پاکستان اس معاملے پر لائحہ عمل بنارہی ہے، میں یقین دلاتا ہوں کہ اس معاملے میں ہم مل کر کام کریں گے اور حسینہ واجد کو مجبور کریں گے کہ وہ ایسی کاروائی روکے۔ تحریک انصاف کے رہنما چوہدری محمد سرور نے کہا کہ بنگلہ دیش انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہا ہے۔ جماعت اسلامی کے کارکنوں کی پھانسی دیے جانے کی مذمت کرتا ہوں۔ پاکستان کی حکومت کو اس معاملے میں بھرپور کردار کرنا چاہئے۔
شجاعت/ سراج الحق