(اپنے سٹاف رپورٹر سے+ایجنسیاں) عمران خان نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت سوشل میڈیا کے خلاف فوج کو بدنام کرنے کا الزام لگا کر ان کے پیچھے پڑ گئی ہے جبکہ اصل میں دیکھا جائے تو مسلم لیگ (ن) نے خود نیوز لیکس کے ذریعے فوج کو بدنام کرنے کی کارروائی کی تھی ، سوشل میڈیا سے ہر کوئی جرنلسٹ بن گیا ہے، عرب سپرنگ بھی سوشل میڈیا کی وجہ سے آیا تھا اب سوشل میڈیا کو کوئی نہیں روک سکتا سعودی عرب میں وزیراعظم نواز شریف سے امریکی صدر ٹرمپ کا ہاتھ ملانا پاکستان کے20 کروڑ عوام کی توہین تھی جبکہ وزیر اعظم سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ سے ہاتھ ملا کر وہ جنت میں پہنچ گئے ہیں مجھے پاکستان کے عوام 40 سال سے جانتے ہیں میری ساری کمائی کرکٹ کی ہے۔ شریف برادران انتقامی کارروائی کے ماسٹر ہیں جو دیکھنے میں جتنے معصوم ہیں لیکن اتنے ہی فاشسٹ ہیںیہ بھولے نہیں ہیں انہوں نے ان خیالات کا اظہار بنی گالہ میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی پیپلز پارٹی کے سابق رکن قومی اسمبلی نور عالم خان کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر انکا خیر مقدم کرتے ہوئے کیا۔ نور عالم خان نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھٹو اور بینظیر بھٹو کے مشن سے ہٹ گئی ہے مجھے میرے والد اور والدہ نے تلقین کی تھی کہ زندگی میں کبھی غریب کے نام پر پیسہ نہ کھانا اور کبھی اپنے ملک کے خلاف کوئی بات نہ کرنا عمران خان نے ملکی اداروں کے استحکام اور عزت کیلئے جو خدمات انجام دیں انکی وجہ سے میں آج تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کر رہا ہوں۔ عمران خان نے کہا کہ وقت ثابت کریگا کہ نور عالم خان کا فیصلہ درست تھا انکی پی ٹی آئی میں شمولیت اس وجہ سے بھی ہوئی ہے کیونکہ گراس روٹ سطح پر خیبرپی کے میں پارٹی انہیں پی ٹی آئی میں دیکھنے کی خواہش رکھتی تھی۔ عمران نے کہا کہ آج مجھے پتہ چلا ہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی کے کسی رکن پر اعتراض کیا ہے جبکہ اعتراض تو ہمیں ہونا چاہئے کہ جس کیخلاف جے آئی ٹی تفتیش کر رہی ہے وہ اوپر وزیر اعظم ہیں جبکہ وزیر خزانہ اسحاق ڈارجن کیخلاف حدیبیہ پیپرز کی منی لانڈرنگ کا کیس ہے، وہ سٹیٹ بنک اور ایس ای سی پی کے اوپر بیٹھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ایوب خان امریکہ گئے تھے تو اس وقت ان کا وہاں بڑا استقبال ہوا تھا جس کا جواز یہ دیا جاتا ہے کہ اس وقت سیٹو اور سینٹو میں بیٹھا تھا لیکن میں پوچھتا ہوں کہ کیا آج پاکستان مختلف سطح پر امریکی اتحاد میں شامل نہیں۔ جس وزیر اعظم کے خلاف پانامہ کیس ہو اور جے آئی ٹی میں کرمنل تفتیش ہو رہی ہو اسے تو ویسے بھی بیرون ملک دورے پر نہیں جانا چاہئے شائد اسی وجہ سے سعودی عرب میں ان سے ہاتھ ملانے میں احتیاط برتی گئی ہو 2011ء کے بعد اچانک پی ٹی آئی میں لوگ شامل ہوگئے جس سے پارٹی میں لوگ لڑ پڑتے تھے لیکن اب ہم دیکھ بھال اور جانچ پڑتال کے بعد کسی کو پارٹی میں شامل کرتے ہیں۔عمران خان نے دعویٰ کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے بہت سے لوگ تحریک انصاف میں شمولیت کیلئے رابطے کررہے ہیں، لیگی رہنما ڈرتے ہیں کہ وہ ہمارے ساتھ آئے تو چودھری اعجاز جیسا سلوک نہ ہو۔تحریک انصاف میں شامل ہونے والے نور عالم خان 2008ء میں قومی اسمبلی کے امیر ترین رکن رہے، نور عالم خان نے 2008ء میں 4 ارب روپے کے اثاثے ظاہر کیے تھے۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق وفاقی وزیر نذر محمد گوندل نے بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات کی اور تحریک انصاف میں شمولیت کے فیصلے سے آگاہ کیا جس کا اعلان عنقریب کیا جائیگا۔ نذر گوندل نے عمران کی قیادت پر اعتماد کا اظہار بھی کیا۔ نذر محمد گوندل، نور عالم خان کے ساتھ آنے والے وفد میں بھی شامل تھے ۔