مانچسٹر/ لاہور (اے ایف پی+ نمائندہ خصوصی+ خصوصی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) برطانیہ کے شہر مانچسٹر میں داعش کی طرف سے امریکی گلوکارہ کے میوزیکل کنسرٹ ہال میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں بچوں سمیت 22 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ 60 افراد زخمی ہوئے۔ پیر اور منگل کی درمیانی رات امریکی پاپ سٹار آریانہ گرانڈے کے کنسرٹ میں 10 بجکر 35 منٹ پر ہوا جب لوگ کنسرٹ ختم ہونے پر مانچسٹر ایرینا سے باہر نکل رہے تھے۔ خود کش دھماکے کے باعث بھگدڑ مچ گئی اور ہر طرف چیخ و پکار شروع ہو گئی۔سکیورٹی اہلکار اور امدادی کارکن فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے اور مقامی لوگوں نے اپنے گھروں کے دروازے زخمیوں اور پریشان حال لوگوں کے لئے کھول دیئے۔ پاکستان کے وزیراعظم محمد نواز شریف، کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو، آسٹریلیا کے وزیر اعظم میلکم ٹرن بل، ملکہ برطانیہ، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی، فرانس کے صدر ایمانویل میکروں اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مانچسٹر دھماکے کی مذمت کی ہے۔ برطانوی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی انٹیلی جنس نے دھماکے کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کی ہے۔ دھماکے کے بعد قریب واقع مانچسٹر وکٹوریہ ٹرین سٹیشن بند کر دیا گیا۔ وزیراعظم تھریسامے نے اس کارروائی کو قابل نفرت قرار دیا اور اپنی پارٹی کنزرویٹو کی انتخابی مہم معطل کر دی۔ وزیراعظم نے سکیورٹی اداروں کا اہم اجلاس طلب کرلیا۔ گلوکارہ آریانا گرینڈے کے ترجمان کے مطابق وہ خیریت سے ہیں۔ اپنے ایک بیان میں گلوکارہ نے کہا کہ ان کے پاس وہ الفاظ نہیں جن سے وہ اس واقعہ پر اپنے صدمے کا اظہار کرسکیں۔ اطلاعات کے مطابق کنسرٹ کے مقام پر 21 ہزار افراد کی گنجائش ہے اور حادثے کے وقت وہاں ہزاروں افراد موجود تھے جن میں بڑی تعداد نوجوانوں اور بچوں کی تھی۔ برطانوی پولیس نے دھماکے کو گذشتہ 12سال کے دوران ملک میں ہونے والی دہشت گردی کی ہولناک ترین کارروائی قرار دیا ہے۔ وزیراعظم تھریسامے کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مانچسٹر اور اس ملک کے لوگ سنگدل دہشت گرد حملے کا نشانہ بنے ہیں جس میں نہتے نوجوان لوگوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی اداروں کے خیال میں حملہ آور تنہا تھا لیکن وہ اس امر کی تفتیش کررہے ہیں کہ کیا اسے کسی کی مدد بھی حاصل تھی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا سکیورٹی اداروں کے خیال میں وہ حملہ آور کی شناخت جانتے ہیں لیکن اس کے نام کی تصدیق نہیں کی گئی۔ ادھر ملک کی وزیرداخلہ ایمبررڈ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ یہ ایک ظالمانہ حملہ تھا جس کا ہدف واضح طور پر کمزور افراد کو نشانہ بنانا تھا۔ مانچسٹر پولیس نے ابتدائی طور پر اسے دہشت گردی کی ممکنہ کارروائی قرار دیا تاہم منگل کی صبح مانچسٹر کے چیف کانسٹیبل ایئن ہوپکنز نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی کہ یہ ایک خودکش حملہ تھا۔ داعش کی طرف سے سوشل میڈیا پر جاری کردہ اپنے ایک پیغام میں دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ اس کے ایک حامی نے کیا۔ پولیس نے جائے وقوع کے گرد حصار قائم کیا ہوا ہے اور تحقیقاتی ٹیمیں وہاں سے شواہد اکٹھے کررہی ہیں۔ مانچسٹر پولیس نے اس سلسلے میں ہنگامی ٹیلیفون لائن بھی قائم کردی ہے جس کا نمبر 9400850161 ہے۔ پولیس نے اس واقعہ کے بعد مقامی وقت کے مطابق شب ایک بجکر 32 منٹ پر کیتھڈرل گارڈن میں ایک کنٹرولڈ دھماکہ بھی کیا تاہم بعد ازاں بتایا گیا کہ وہاں کوئی مشتبہ چیز موجود نہیں تھی۔ پاکستان نے مانچسٹر میں دہشت گرد حملے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ دفتر خارجہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں برطانوی عوام اور حکومت کے ساتھ ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے دعا گو ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے بھی دھماکے کی شدید مذمت کی اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ عمران‘ سراج الحق اور دیگر سیاستدانوں نے بھی خودکش دھماکے کی مذمت کی ہے۔ دھماکے کے بعد ردِعمل کے طور پر کچھ نوجوانوں نے مانچسٹر کے علاقے اولڈہم میں وِلا روڈ مسجد میں آگ لگانے کی کوشش کی نمازیوں کے بروقت پہنچنے پر نوجوان بھاگ گئے لیکن مسجد کا مرکزی دروازہ جل گیا۔ دریں اثناء وزیراعظم نوازشریف نے مانچسٹر دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ افراد کو نشانہ بنانے کے ایسے واقعات قابل مذمت ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے، ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف برطانوی حکومت اور عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔برطانوی پولیس نے مانچسٹر ایرینا میں آریانا گرینڈے کے کنسرٹ میں حملہ کرنے والے شخص کی شناخت ظاہر کر دی۔ 22 سالہ خودکش حملہ آور سلمان عبیدی مانچسٹر پیدا ہوا اور اس کے والدین کا تعلق لیبیا سے ہے۔ حملے میں ہلاک ہونے والے بائیس افراد میں سے تین کی شناخت ظاہر کی گئی جس میں آٹھ سالہ سیفی روز روسو‘ اٹھارہ سالہ جیورجینا اور 28 سالہ جان ایٹکنس شامل ہیں۔ حکام کے مطابق دھماکے میں ہلاک ہونے والوں میں 12 بچوں کی عمریں 16 سال سے کم ہے۔ اے ایف پی کے مطابق امریکہ کے سابق وزیر دفاع رابرٹ گیٹس نے خبردار کیا ہے کہ مغرب کو اسی طرح کے مزید حملوں کے لئے تیار رہنا چاہیے کیونکہ بڑھتی ہوئی شدت پسندی کی وجہ سے اس کا امکان موجود ہے۔ خودکشی دھماکے کے نافذ ملزم سلمان عبیدی‘ سیلفرڈ یونیورسٹی میں بھی زیر تعلیم رہا اس نے 2014ء میں بزنس اینڈ مینجمنٹ کورس کا آغاز کیا اس کی ڈگری رواں سال گرمی میں مکمل ہونا تھی