اسلام آباد (نیوزڈیسک)سپریم شیعہ علماءبورڈ کے سرپرست اعلیٰ و تحریک نفاذ فقہجعفریہ کے سربراہ آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہاہے کہ امریکہ عرب مسلم ممالک ریاض کانفرنس میںٹرمپ کاایران کودہشت گردقراردینااسرائیلی بالادستی قائم کرنا،شاہ سلمان کاایران کودہشت گردوں کاامام ،گرو کہنااصل دہشت گردوں سے توجہ ہٹاناہے ، نیزاخوان المسلمین ، حماس اورحزب اللہ کودہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرناالقاعدہ اورداعش جیسی دہشت گردتنظیموں کوبچاناہے ، ایران اورپاکستان دونوں ممالک اپنی خارجہ پالیسی پرنظرثانی کرے کیونکہ بھارت کشمیریوں اورصدرٹرمپ فلیسطینیوں کودہشت گردگردان کران کی قربانیوں سے توجہ ہٹاناچاہتاہے اورمسلم امہ کومزیدمسائل کی طرف دھکیلناچاہتے ہیں ،دشمن نے جنرل راحیل شریف کوریال شریف کہناشروع کردیاہے لہذاوہ حالیہ ریاض کانفرنس میں دہشتگردی کاسب سے زیادہ نشانہ بننے والے ملک پاکستان کویکسرنظراندازکرنے اوروزیراعظم کیساتھ ذلت آمیزسلوک کی بناءپروطن عزیزکی عزت وحرمت اورسینے پرحیدری اعزازسجانے والے اپنے خاندان کابھرم رکھنے کیلئے 39ملکی فوجی اتحادکی سالاری سے دستبردارہوجائےں ۔ ان خیالات کااظہارانہوں نے ٹی این ایف جے ریجنل کونسل کوہاٹ کے صدرسیدباسط علی ایڈووکیٹ ، ناظم الامورعلامہ سیدموسیٰ رضاالحسینی اورقومی جرگہ کے سربراہ پیرسیداسدعلی شاہ میاں نقوی البخاری کی سرکردگی میں عمائدین علاقہ بنگش سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر انہوں نے 27تا 29شعبان ایام استقبال رمضان منانے کا اعلان بھی کیا۔
امریکی صدر ٹرمپ کاایران کودہشت گردقرار دینا اسرائیلی بالادستی قائم کرناہے ، موسوی
May 24, 2017