لوڈشیڈنگ جاری‘ شارٹ فال 5380 میگا واٹ تک پہنچ گیا‘ کم وولٹیج کیخلاف مظاہرے

May 24, 2017

لاہور+ ہری پور (کامرس رپورٹر+ صباح نیوز) لاہور سمیت ملک بھر میں بجلی کی ڈیمانڈ میں ایک بار پھر اضافہ ہوگیا شاٹ فال بڑھ جانے کے باعث غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ بھی بڑھ گئی۔ لاہور سے کامرس رپورٹرکے مطابق ملک میں بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ اور پیداوار میں کمی سے شارٹ فال ایک بار پھر بڑھ گیا جس کے باعث شہروں میں لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ۔ڈیموں سے پانی کے اخراج میں کمی سے ہائیڈل کی پیداوار میں کمی ہوئی دوسری طرف ملک کے بیشتر علاقوں میں گرمی کی شدت بڑھ جانے سے بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ۔گزشتہ روز بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ سے مجموعی طلب بڑھ کر 18520 میگا واٹ جبکہ رسد 13140 میگاواٹ رہی ۔ طلب و رسد میں 5380 میگاواٹ کا فرق رہا ۔ گزشتہ روز شہروں میں چار سے چھ گھنٹے جبکہ دیہی علاقوں میں دس سے بارہ گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ کی گئی ۔ گزشتہ روز تربیلا سے 104600 کیوسک اور منگلا سے 30000 کیوسک پانی کا اخراج کیا گیا ۔ ہری پورسے صباح نیوزکے مطابق بجلی کے کم وولٹیج اور پانی کی بندش کے خلاف مردوں کے ساتھ خواتین بھی سڑکوں پر نکل آ ئے رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائر جلاکر سٹرک بند کر دی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی چار گھنٹے سے خان پور روڈ کو ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا سٹرک بند ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں مسافروں کو بھی شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ ا کوئی بھی عوامی نمائندہ مزاکرات کے لیے نہ آیا ڈی ایس پی بھاری پولیس نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گے پانچ گھنٹے بعد مشتعل مظاہرین سے پولیس کے مزاکرات کامیاب گزشتہ روز خان پور میں بجلی کے کم وولٹیج اور پانی کی بندش کے خلاف مردوں کے ساتھ خواتین بھی احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکل آئیں صبح سات بجے کے قریب خان پور روڈ کو رکاوٹیں کھڑی کرکے ٹائر جلا کر ہر قسم کی ٹریفک کے لیے بند کردیاجس سے دونوں طر ف گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں مردوں کے خلاف خواتین نے بھی حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ عوام بجلی وپانی نہ ہونے سے مر رہی ہے حکمرانوں کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگتی ہے غریب عوام کیا کریں مجبور ہو کر راستہ بندکرکے احتجاج کر رہے ہیں خواتین کے ساتھ سکول کے بچوں نے بھی احتجاج میں شرکت کی چار گھنٹے ٹیکسلا خان پور روڈ بند ہونے سے سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں دو طرفہ ٹریفک کی روانی معطل ہونے سے مسافروں کو بھی شدید مشکلات کا سامان کرنا پڑا پانچ گھنٹے بعد ڈی ایس پی نے بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ کر مشتعل مظاہرین سے کامیاب مزاکرات کیے اور ڈی ایس پی کی یقین دہانی کے بعد پرامن منتشر ہو کر گھروں کو واپس چلے گے۔

مزیدخبریں