لاہور(سپورٹس رپورٹر + نمائندہ سپورٹس) اے ایف سی نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کا مینڈیٹ 4 سال تک بڑھانے کےلئے فیفا کو خط لکھ دیا۔ ایشیئن فٹبال کنفیڈریشن کے اجلاس کے بعد کہا گیا تھا کہ ایشیئن فٹبال کنفیڈریشن فیفا سے درخواست کرےگی کہ 2 سالہ مینڈیٹ کو 2019 تک بڑھاتے ہوئے 4سال کر دیا جائے۔اس سے قبل پی ایف ایف کے 2015ءمیں ہونے والے الیکشنز کو تسلیم کرتے ہوئے فیفا نے نو منتخب باڈی سے کہا تھا کہ وہ دو سال کے دوران اپنے سٹیچیوٹس میں ضروری اصلاحات کرنے کے بعدستمبر سال2017ءمیں نئے الیکشن کروائے۔ ذرائع کے مطابق اس ضمن میں حالیہ اہم ترین پیشرفت یہ ہے کہ اے ایف سی کی جانب سے اپنی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں کئے جانے والے فیصلے کے مطابق فیفا کو پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا مینڈیٹ 4 سال تک بڑھانے کے لئے ایک خط کے ذریعے بھرپور سفارشات بھیج دی گئی ہیں۔ فٹ بال کے زرائیع بتاتے ہیں کہ سال 2015میں پی ایف ایف کے ہیڈکوارٹرز، فیفا فٹ بال ہاﺅس اوراس کے بنک اکاﺅنٹس تک رسائی چھن جانے کی وجہ سے پی ایف ایف کے لئے فیفا کی مطلوبہ آئینی اصلاحات کرنا ممکن نہ رہا تھا لحاظہ اس سمت میں کوئی پیشرفت نہ ہو سکی جو کہ اے ایف سی کے اس فیصلے کی وجہ بنی۔ فیفا کو لکھے گئے خط میں اے ایف سی ایگزیکٹو کمیٹی کے مذکورہ اجلاس کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اے ایف سی ممبر ایسوسی ایشن ٹاسک فورس کی سفارشات کی روشنی میں کمیٹی متفقہ طور پر اس فیصلے پر پہنچی ہے کہ فیفا سے پی ایف ایف کے مینڈیٹ میں سال 2019 تک اضافہ کے لئے تحریری طور پرباضابطہ درخواست کی جائے۔ خط کے دیگر مندرجات میں پی ایف ایف کے حصہ داروں کے لئے آئینی اصلاحات کے لئے ایک مشترکہ ورکشاپ کے انعقاد کی سفارش بھی شامل ہے۔ علاوہ ازیں اے ایف سی کی جانب سے فیفا کو بھیجے گئے خط میں ایک اور اہم ترین سفارش یہ کی گئی ہے کہ فیفا اورAFCکا ایک مشترکہ اعلیٰ سطحی وفد پاکستان کی حکومت سے ملے گا اور اسے پی ایف ایف کے معاملات میں کسی بھی بیرونی مداخلت کے پاکستان فٹ بال کے لئے تباہ کن اثرات سے آگاہ کرے گا۔ خط اے ایف سی کے جنرل سیکرٹری داتو ونڈسر جان کی طرف سے فیفا میں اپنی ہم منصب سیکرٹری جنرل فاطمہ سمورا کو لکھا گیا ہے۔ فٹ بال کے ذرائع اس خط کو پاکستان میں فٹ بال کی موجودہ مشکلات کے حل کی جانب انتہائی اہم پیشرفت قرار دے رہے ہیں جبکہ ان کا کہنا ہے کہ دراصل یہ خط بین الاقوامی فٹ بال اتھارٹیز کی جانب سے ایک مرتبہ پھر فیصل صالح حیات کی قیادت میں قائم پاکستان فٹ بال فیڈریشن کی آئینی باڈی پر اعتماد کا اظہار ہے۔ ذرائع کے مطابق اے ایف سی سے بھیجی گئی بھر پور تحریری سفارشات کے فیفا سے تسلیم کئے جانے کے قوی امکانات ہیں۔