اسلام آباد (صباح نیوز) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ نے سی ڈی اے کو وزارت خارجہ کی خواتین کی تنظیم کو دیئے گئے 10 کنال پلاٹ کی منظوری کی تنسیخ کی سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلاحی مقاصد کیلئے دیئے گئے پلاٹس کو کمرشل مقاصد کیلئے استعمال نہیں کیا جا سکتا۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹریٹ سینیٹر طلحہ محمود کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سی ڈی اے کو ہدایات دی گئیں کہ فلاحی مقاصد کیلئے دیئے گئے پلاٹس کو کمرشمل مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی تفصیلی رپورٹ کمیٹی کے سامنے پیش کی جائے اور ان پلاٹس کی مکمل تفصیلات دی جائیں جو کاروباری مقاصد کیلئے کم قیمت پر دیئے گئے اس سلسلے میں سی ڈی اے عید الفطر کے بعد ایک تفصیلی رپورٹ جمع کرائے گی۔ کمیٹی کو ڈی12 سیکٹر میں پانی کی سپلائی اور کمی کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز اور دیگر متعلقہ حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈی 12 سیکٹر کو پانی کی فراہمی کیلئے دو لائینیں بچھائی جارہی ہیں جن پر 95 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر سی ڈی اے ہسپتال نے کمیٹی کو بتایا کہ ڈاکٹروں کی کمی کے باعث مشکلات کا سامنا ہے اور عدالت نے بھرتیوں پر حکم امتناعی جاری کیا ہوا تھا۔ کمیٹی نے سی ڈی اے ،کیڈ اور فیڈرل گورنمنٹ ہسپتال چک شہزاد اور کنٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے ڈاکٹروں کا موقف سننے کے بعد 36 کنٹر یکٹ ڈاکٹروں کو ریگولر کرنے کی بھی سفارش کی۔