پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنمائوں دانیال عزیز اور ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا ہے کہ آئینی اداروں کو ڈرانا دھمکانا تحریک انصا ف والوں کا وطیرہ ہے ,عمران خان نے ہمیشہ عدالتوں کے سامنے پیش ہونے سے انحراف کیا, بلیک منی ٹیکس چوری اور آف شور کمپنی کے ماسٹر اب حیلے بہانوں اور بھاگنے کی بجائے عدالتوں میں جواب دیں. اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے کہا کہ وزیراعظم نے خود کواحتساب کیلئے پیش کیا ہم نے کسی قسم کی کوئی رعایت نہیں مانگی ۔ عمران خان اور ان کی پوری ٹیم بہانے تلاش کررہے ہیں او رمقدموں کیلئے حاضر نہیں ہورہے ۔ وزیراعظم نے 3نسلوں کا حساب دیا اور ان سب کا منی ٹریل بھی دیا جبکہ عمران خان چند سالوں کا حساب نہیں دے پارہے ۔ طارق فضل نے کہا کہ جو لوگ تلاشی کے بہت متلاشی تھے اب جب ان کی اپنی تلاشی شروع ہوئی ہے تو ان کو بہت زیادہ تکلیف ہورہی ہے , پاکستان کا آئین اور قانون سب کیلئے برابر ہے , اگر ہم نے اپنے آپ کو آئین اور قانون کے سامنے پیش کیا تو آپ بھی اپ نے آپ کو عدالتوں میں پیش کریں , آپ پر بھی وہی قانون لاگوہوتا ہے جو ہمارے اوپر لاگو ہوتا ہے, آپ یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ساتھ کچھ اور سلوک اور آپ کے ساتھ کچھ اور .ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ آپ کے خلاف جو مقدمات اس وقت زیر سماعت ہیں آپ ان میں بے نقاب ہوں گے اور جو ثبوت عدالتیں مانگ رہی ہیں وہ آپ نے نہیں دے سکیں گے ۔ جبکہ دانیال عزیز نے کہا کہ عمران خان کے اوپر جو 2014کی جے آئی ٹی بنی ہوئی ہے وہ کسی نیوز ایجنسی یا میڈیا ہائوس نے بریک نہیں کی ,میں نے دستاویزاتی ثبوت دکھائے اور درخواست کی کہ اس پر توجہ دی جائے ۔ عمران خان پر 2014میں جو جے آئی ٹی بنی وہ اس میں پیش نہیں ہوئے جبکہ وزیراعظم کا پاناما میں نام تک نہیں ہے , عمران خان انسداد دہشتگردی کی عدالت اور جے آئی ٹی کے اشتہاری ہیں , عمران خان نے ہمیشہ عدالتوں کے سامنے پیش ہونے سے انحراف کیا , عمران خان کی گرفتاری کیلئے ان کے گھر باہر نوٹس بھی چسپاں کئے گئے , عمران خان سپریم کورٹ میں حاضر ہوکر پھر چلا جاتا ہے جبکہ پولیس کاپورا عملہ وہاں پر بیٹھا ہوا ہے , ملک میں ایسے گھوم رہے ہیں کہ جیسے کچھ کیا نہیں , ہر ادارے ، عدالت کو یہ ڈرادھمکا کر ان کی تذلیل کرتے ہیں , مارپیٹ کرتے ہیں ,عمران خان نے جان بوجھ کر اداروں کی تضحیک کرتے ہیں تاکہ ان کے اوپر کوئی قانون لاگو نہ ہواور ان سے کوئی تحقیقات نہ کی جاسکیں ۔ دانیال عزیز نے کہا کہ یہ کافی بات پھیل گئی تھی پاناماکیس کے بارے میں کے منی ٹریل نامکمل ہے ,اشتہاری ہونے کے باوجود عمران خان کو سپریم کورٹ پاسز جاری ہوتے ہیں .دانیال عزیز نے کہا کہ آئینی اداروں کو ڈرانا دھمکانا تحریک انصاف کا وطیرہ ہے عمران خان جان بوجھ کر اداروں کی تضحیک کرتے ہیں .انہوں نے کہا کہ عمران خان کی طرف سے دی گئی منی ٹریل میں تضادات کے ثبوت موجود ہیںm تحریک انصاف والے جعلی ای میل کو اپنی منی ٹریل کہہ رہے ہیں, پیش کردہ دستاویز پر نام کسی اور کا ہے اور دستخط کسی اور کے ہیں .اس موقع پر دانیال عزیز نے میڈیا کو دستاویزات بھی دکھائیں اور کہا کہ عمران خان کی فراہم کردہ تفصیلات میں کئی بے نامی افراد شامل ہیں .انہوں نے کہا کہ عمران خان کے جمائما کو 5لاکھ 62ہزار ڈالر واپس کرنے کے بیانات میں تضاد ہے ,عمران خان منی ٹریل اور ٹیکس چھپانے کے ماسٹر مائنڈ ہیں جب جہانگیر ترین کا کیس چلے گا تو بڑے بڑے گھپلے سامنے آئیںگ,ے ان کی ڈوریاں کہاں سے ملتی ہیں ان کا پتہ چلانا ہے, میثاق جمہوریت پر عمل شروع ہونے کے بعد ہی تحریک انصاف کو طاقت کے ٹیکے لگنے شروع ہوئے ,ہم پوچھتے ہیں 2008کے بعد پی ٹی آئی کے پاس غیر ملکی فنڈنگ کا سیلاب کیوں آیا اوریکدم راتوں رات سب اس پی ٹی آئی میں شامل ہونا شروع ہو گئے پھر انہوں نے جو وارداتیں کیں سب کے سامنے ہیں .انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے اکائونٹس میں گھوسٹ سرمایہ کار ہیں, ان کا وکیل مان گیا ہے کہ غیر ملکی فنڈنگ ہوئی ہے, 2008میں انتخابی بائیکاٹ کرنے والی جماعت کے پاس 2010میں فنڈز کا سیلاب حیران کن ہے, اب اداروں پر بہت بھاری ذمہ داری آرہی ہے کہ ایک شخص جس کا پاناما میں نام ہی نہیں اب جو اصل مجرم پکڑے جا رہے ہیں اب قانون اپنا راستہ کیسے بناتا ہے, ہم سب دیکھ رہے ہیں .دانیال عزیز نے کہا کہ مختلف ذرائع سے بھارت سمیت بہت سے ملکوں سے پی ٹی آئی فنڈنگ کے اشارے مل رہے ہیں۔