واشنگٹن، نیویارک (این این آئی)عالمی بنک نے کشن کنگا ڈیم کی تعمیر پر پاکستان کی شکایات اور شواہد کو ناکافی قرار دیکر مسترد کردیا۔میڈیارپورٹ کے مطابق عالمی بنک نے کشن کنگا ڈیم سے متعلق پاکستانی وفد سے ہونیوالی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا ہے جس میں عالمی بنک نے کشن گنگا ڈیم سے متعلق پاکستان کی شکایات اور تحفظات کو ناکافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سندھ طاس معاہدے کے ضامن کی حیثیت سے عالمی بنک کا کردار نہایت محدود ہے جس کی وجہ سے پاکستان تنازعہ کے حل کےلئے ہونیوالی ملاقات بغیر اتفاق رائے کے اختتام پذیر ہوگئی ۔ترجمان عالمی بنک نے کہاکہ پاکستانی وفد نے 21 اور 22 مئی کو عالمی بنک کی سی ای او کرسٹینا جورجیوا سے ملاقات کی اور بھارت کی جانب سے کشن گنگا ڈیم کی تعمیر سے تحفظات سے آگاہ کیا تاہم تنازعات اور اختلافات کے حل کیلئے عالمی بنک کا کردار نہایت مختصر ہے اس لئے یہ ملاقات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئی تاہم عالمی بنک پاکستان اور بھارت کے ساتھ ملکر کام کرتا رہیگا اور اپنی ذمہ داریاں نہایت شفاف اور غیر جانبدار طریقے سے نبھاتا رہیگا۔ قبل ازیں پاکستان کی جانب سے اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کی قیادت میں 4 رکنی وفد نے عالمی بنک کے صدر اور دیگر حکام سے ملاقات میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیوں پر پاکستان کے تحفظات سے آگاہ کیا ¾پاکستان نے موجودہ صورتحال پر عالمی بنک سے اپنا کردار ادا کرنے کی درخواست بھی کی تھی۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشن کنگا ڈیم کی تعمیر پر پاکستانی وفد کی عالمی بنک کے صدر سے ملاقات میں ڈیم کی اونچائی اور اس میں پانی ذخیرہ کرنے کی حد پر گفت و شنید کی گئی اور تنازعہ کے حل کیلئے ثالثی عدالت کے قیام کا مطالبہ بھی کیا گیا تھا۔دریں اثنا عالمی بنک کی ترجمان ایلینا کرابان نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ عالمی بنک نے پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازع کا پرامن حل نکالنے کےلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہاعالمی بنک کے حکام نے پاکستانی حکام کے ساتھ 21 اور 22 مئی کو سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں مذکورہ ڈیم کے مسائلے کے حوالے سے ملاقات کی۔انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران پاکستان حکام کی جانب سے بھارتی ڈیم پر تحفظات زیرِ بحث آئے۔ سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں اس کا پ±ر امن حل نکالنے پر زور دیا گیا۔ ترجمان نے سندھ طاس معاہدے کی اہمیت اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ ایک اہم ترین بین الاقوامی معاہدہ ہے جو پاکستان اور بھارت کو اپنے عوام کی ضروریات پوری کرنے کیلئے حال اور مستقبل میں پانی کے مو¿ثر انتظام کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا کرنے کےلئے ایک ضروری تعاون پر مبنی فریم روک فراہم کرتا ہے۔ یہ ملاقاتیں بھی پاکستان کی درخواست پر کی گئی ہیں ۔سندھ طاس معاہدے کی حفاظت کے بارے میں عالمی بنک نے کہا کہ تقریباً نصف صدی سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کے باوجود سندھ طاس معاہدہ قائم رہا جبکہ اس نے آبپاشی اور ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ کیلئے فریم ورک بھی فراہم کیا۔
عالمی بنک/ کشن گنگا ڈیم