جنگ نہیں چاہتے‘ بھارت کیساتھ بات چیت کیلئے تیار ہیں‘ مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر کامیابی ناممکن : فوجی ترجمان

May 24, 2018

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان پر امن ملک ہے جو بھارت کے ساتھ جنگ نہیں چاہتا۔ باہمی اعتماد پر مبنی مثبت بات چیت ہی ملکوں کو آگے لے جا سکتی ہے۔ جنوبی ایشیا کی میڈیا کانفرنس میں صحافیوں کے ساتھ گفتگو کرتے ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ سے بھارت کے ساتھ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات کیلئے تیار ہے تاہم مسئلہ کشمیر حل کئے بغیر کامیابی حاصل نہیں کی جا سکتی، کل بھوشن کی گرفتاری پاکستان میں بھارتی مداخلت کا بڑا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنگ مسائل کا حل نہیں لیکن اگر مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے ہمیشہ بھارت کے ساتھ جامع مذاکرات کی حمایت کی ہے جب کہ بھارت نے ہمیشہ مذاکرات سے راہ فرار اختیار کی۔ بھارت ہی مذاکرات سے بھاگتا رہا ہے۔
فوجی ترجمان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کے اولین اجلاس کا انعقاد شروع ہو گیا ہے ۔اس اجلاس میں تنظیم کے رکن ملکوں کے ماہرین قانون نے انسداد دہشت گردی سے متعلق موضوعات پر غور کیا۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے۔ پاکستان کو دہشت گردی کی جنگ میں 120 ارب ڈالر کا نقصان ہوا اور ہزاروں افراد نے جانیں قربان کی ہیں، پاکستان خطے کو درپیش دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خطرات سے پوری طرح آگاہ ہے۔ ہم نے دہشت گردی کے خلاف مربوط پالیسی مرتب کی۔ ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ایس سی او ملکوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہیں اور رکن ملک پاکستان کے انسداد دہشت گردی کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ملکوں کے ساتھ تعاون کے لیے تیار ہے۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم خطے کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم کردار ادا کرسکتی ہے کیونکہ تنظیم کا مقصد ممبر ملکوں کے درمیان امن اور سلامتی کے شعبوں میں تعاون اور روابط بڑھانا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم میں باہمی تجارت، توانائی اور معاشی ترقی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان میں بنیادی ڈھانچے میں تیزی سے ہوتی ترقی کے ساتھ تجارت اور کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے 23سے 25مئی تک ہونے والے اجلاس کی پاکستان پہلی مرتبہ میزبانی کر رہا ہے۔اس اہم اجلاس میں چین،، قازقستان ، کرغستان، بھارت ، روس،، تاجکستان، ازبکستان اور پاکستان کے قانونی ماہر ین کے علاوہ تنظیم کے آر اے ٹی ایس کی ایگزیکٹو کمیٹی کے نمائندے بھی شرکت کر رہے ہیں۔شنگھائی تعاون تنظیم کی باضابطہ رکنیت کے بعد پاکستان میں ہونے والا یہ پہلا اجلاس ہے۔اجلاس میں خطے کو درپیش دہشت گردی کے خطرات سے نمٹنے کے لئے غور کیا جائے گا۔ انسداد دہشت گردی کے حوالے سے رکن ممالک میں تعاون اور رابطے بڑھانے پر بھی غور ہوگا۔تہمینہ جنجوعہ نے مزید کہا شنگھائی تعاون تنظیم پاکستان کیلئے خصوصی اہمیت کی حامل ہے جوکہ خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ پاکستان میں تجارت اور کاروبار کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور ہم رکن ممالک کو دعوت دیتے ہیں کہ ان سے فائدہ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا خطے کو درپیش دہشتگردی اور انتہاپسندی کے خطرات سے آگاہ ہیں۔ پاکستان محدود وسائل کے باوجود دہشتگردی کیخلاف جنگ کامیابی سے لڑ رہا ہے۔
تہمینہ جنجوعہ

مزیدخبریں