کراچی + لندن (سٹاف رپورٹر + لیڈی رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) امریکی ریاست ٹیکساس کے ہائی سکول میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والی پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ کا جسد خاکی آہوں اور سسکیوں کے ساتھ شاہ فیصل کالونی میں واقع عظیم پورہ قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا۔ نماز جنازہ یونیورسٹی روڈ پر واقع حکیم سعید گراونڈ میں ادا کی گئی۔ سبیکا کو ان کی دادی کے پہلو میں دفن کیا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سبیکا کے والد کا کہنا تھا کہ سب لوگوں کی ہمدردی کے باعث ہمارا غم ہلکا ہوا ہے، وزیراعظم میرے گھر آئے تو گویا 20 کروڑ عوام نے مجھ سے تعزیت کر لی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ سبیکا فائرنگ کے واقعے میں شہید ہوئیں ہیں، اگر پاکستان بتدریج دہشت گردی کے واقعات میں کمی لا سکتا ہے تو امریکا کو بھی اس ضمن میں ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔ سبیکا شیخ کا جسد خاکی بدھ کے علی الصبح ترکش ائرلائن کی پرواز TK۔708 کے ذریعے 3 بج کر 55 منٹ پر کراچی پہنچا۔ نماز جنازہ میں وزیراعلیٰ سندھ مراد شاہ، گورنرسندھ محمد زبیر، حافظ نعیم الرحمان، سعید غنی، مصطفیٰ کمال، عامر خان اور دیگر سیاسی رہنما¶ں اور شہریوں کی بڑی تعداد نماز جنازہ میں موجود تھی، آنے والوں کو تلاشی کے بعد داخلے کی اجازت دی گئی۔ سبیکا شیخ کی میت والد شیخ عبدالعزیز اور والدہ کے حوالے کی گئی۔ اس موقع پر امریکی قونصل جنرل جون وارنر بھی ائرپورٹ کارگو کمپلکس پر موجود تھے۔ اے ایس ایف اہلکاروں کی جانب سے سبیکا شیخ کی میت کو سلامی دی گئی۔ سبیکا کے گھر کے باہر عزیز و اقارب اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد موجود اور فضا سوگوار تھی۔ میت کو نماز جنازہ کے لیے جس وقت لے جایا جانے لگا اس وقت رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے، اس موقع پر موجود ہر آنکھ نم تھی۔ قبل امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کو ٹیلی فون کیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل جوزف ووٹل نے آرمی چیف سے سبیکا شیخ کی موت پر تعزیت کی اور معصوم جان کے ضیاع پر سوگوار خاندان سے افسوس کا اظہار کیا۔ سبیکا شیخ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں، وہ ٹیکساس کے شہر سانتافی کے ایک ہائی سکول میں زیر تعلیم تھیں۔ کراچی سے لیڈی رپورٹر کے مطابق سبیکا کی رہائش گاہ پر انتہائی دلدوز مناظر جواں سال بیٹی کی تابوت میں گھر واپسی پر والدہ کی حالت غیر ہوگئی۔ اہل خانہ‘ رشتے دار اور دوست‘ سبیکا کے چھوٹے بہن بھائی شدت غم سے نڈھال تھے۔ سبیکا شیخ کی میت بدھ کی صبح کراچی پہنچی اِس موقعہ پر جہاں نہایت غمناک مناظر دیکھنے میں آئے۔ وہیں موقعہ پر موجود کئی سوگواران نے غم و غصے کا اظہار بھی کیا۔ شرکاءنے کہا امریکہ کے اسکولوں اور دیگر مقامات پر دہشت گردی کے پے در پے واقعات ٹرمپ انتظامیہ کی نااہلی کا ثبوت ہیں۔ آخری رسومات میں شریک ایک عزیز نے کہا کہ امریکی اسکولوں میں طالب علم اسلحے کا آزادانہ استعمال کر رہے ہیں۔ امریکی حکومت نے دنیا بھر میں اسلحے بارود کے ڈھیر لگا دیئے ہیں اب یہی اسلحہ خود امریکہ میں دہشت گردی کے لیے استعمال ہو رہا ہے۔ امریکہ اب خود کو درست کرے۔ ٹرمپ انتظامیہ اسلحے کے آزادانہ استعمال کو روکے۔ نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے سبیکا شیخ کے والد کو فون کیا اور بیٹی کی وفات پر تعزیت کا اظہار کیا۔ ملالہ یوسفزئی نے کہا کہ قوم ایک ہونہار بیٹی سے محروم ہو گیا۔ سبیکا کے والد نے درخواست کی کہ گن وائلنس کے خلاف آواز اٹھائی جائے۔
سبیکا / نماز جنازہ