کراچی (این این آئی) وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ 1991ء کے آبی معاہدے کے تحت صوبوں کو متفقہ فارمولے کے مطابق پانی کی کمی کو تقسیم کرنا ہے لیکن جاری خریف سیزن-2021 کے دوران سندھ کے ساتھ پہلے10 روز میں 35 فیصد اور دوسرے10 روز میں37 فیصد کی کمی کر کے سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جا رہا ہے جبکہ پنجاب کو پہلے10 روز میں17 فیصد کمی اوردوسرے10 میں 15 فیصد قلت کا سامنا کرنا پڑا۔ حقیقت یہ ہے کہ پانی کی قلت کو یکساں طور پر تقسیم کیا جاتا لیکن صرف پنجاب کو فائدہ پہنچانے کیلئے انہیں زیادہ پانی دیا گیا۔ یہ بات انہوں نے وزیراعلی ہائوس میں دو مختلف امور سندھ میں پانی کی قلت اور کرونا وائرس کی صورتحال پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ آبی معاہدے کے تحت (پانی) کی قلت پر صوبوں نے اتفاق رائے فارمولے کے مطابق کیا ہے لیکن پنجاب کو مزید پانی دیا گیا ہے اور سندھ کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے ایک ہفتہ کے دوران ہمارے مثبت کیسز کا تناسب8.37 فیصد ریکارڈ کیا گیا جو کہ کافی خطرناک ہے۔ وزیراعلی سندھ نے کہا کہ رمضان کے آغاز میں دیگر صوبوں کے بہ نسبت سندھ میں کیسز کا تناسب کم تھا۔ انہوں نے کہا اگلے احکامات تک تمام تعلیمی اداروں بشمول سکول، کالج اور یونیورسٹیاں بند کردی گئیں اور مجموعی طور پر50 فیصد کے ساتھ ٹرانسپورٹ کی اجازت دی گئی ہے۔