توہین مذہب و ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا‘ طاہر اشرفی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین پاکستان علماء کونسل و متحدہ علماء بورڈ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ توہین مذہب و توہین ناموس رسالت کے قانون کا غلط استعمال نہیں ہو رہا ہے۔ سات ماہ سے ایک ایف آئی آر بھی ناجائز درج نہیں کی گئی۔ جبری مذہب و جبری شادی کے واقعات بھی نہ ہونے کے برابر ہیں۔ متحدہ علماء بورڈ نے 107 کیسوں کے فیصلے کیے ہیں۔ متحدہ علما ء بورڈ انتہا پسند ، دہشت گردی اور فرقہ ورانہ تشدد کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ملک میں اگر کسی کو توہین مذہب و ناموس رسالت کے قانون کے غلط استعمال کی شکایت ہے تو وہ رابطہ کر سکتا ہے۔ مسئلہ کشمیر و فلسطین پر وزیراعظم کے موقف کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ نئے مدارس کے بورڈز سے مزید بہتری آئے گی مدارس بورڈز پر اعتراض بلا جواز ہے۔ مدارس کے ذمہ داروں نے بورڈز کیلئے درخواستیں دیں تو بورڈز دئیے گئے، بے بنیاد پراپیگنڈہ کرنے والے ملک و ملت کے دوست نہیں ہیں۔ یہ باتیں انہوں نے تمام مکاتب فکر کے جید علماء و مشائخ اور ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ اس موقع پر ڈاکٹر راغب حسین نعیمی ، علامہ حافظ زبیر احمد ظہیر، علامہ محمد حسین اکبر، علامہ افضل حیدری، علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، مولانا ظفر اللہ شفیق، ڈاکٹر سرفراز اعوان، مولانا محمد خان لغاری، مولانا مفتی محمد علی نقشبندی، مولانا عثمان بیگ فاروقی، علامہ عبد الوہاب روپڑی، مولانا محمد اسلم صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں رواداری اور اعتدال کی فضا پیدا کرنے کیلئے حکومت علماء و مشائخ کے ہمراہ عوام الناس کو بھی بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے، متحدہ علماء بورڈ نے نصابی کتب میں موجود مواد کو بھی شریعت اسلامیہ کی روشنی میں دیکھا ہے، ہمارا نصاب تعلیم امن، محبت اور رواداری کا پیغام دینے والا ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ اور انٹر فیتھ ہارمنی کونسل کے پلیٹ فارم سے تمام غیر مسلم قائدین سے رابطے میں ہیں۔ اسلام اور آئین پاکستان اقلیتوں کے حقوق کا محافظ ہے۔ متحدہ علماء بورڈ نے محرم الحرام میں امن و امان کے قیام کے سلسلہ میں ضابطہ اخلاق اور اس پر عمل درآمد کے حوالہ سے کام شروع کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ متحدہ علماء بورڈ کے فل بورڈ اجلاس نے مسئلہ فلسطین و کشمیر پر حکومت پاکستان بالخصوص وزیر اعظم پاکستان کے ویژن اور موقف کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے وزیراعظم پاکستان کی ہدایات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے جو کردار اور خدمات سر انجام دی ہیں وہ قابل ستائش اور قابل فخر ہیں۔ وزیراعظم پاکستان نے مسلم امہ کے رہنماء ہونے کا کردار ادا کیا ہے۔ جنگ بندی کے سلسلہ میں تمام اسلامی ممالک بالخصوص مصر اور اسلامی تعاون تنظیم کے کردار پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ متحدہ علماء بورڈ تمام مذاہب کے قائدین کے ساتھ مل کر توہین مذہب و توہین ناموس رسالت کے قانون کے سلسلہ میں عوام الناس میں شعور و آگاہی پیدا کرنے کی مہم شروع کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مکالمہ اور مذاکرات ہی مسائل کا حل ہوتے ہیں بعض قوتیں پاکستان میں فرقہ ورانہ تشدد پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ان قوتوں کے سامنے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ دیوار بن کر کھڑے ہیں۔ علماء و مشائخ نے وزیراعظم پاکستان کے دورہ سعودی عرب کی بھرپورکامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...