شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) تھانہ سٹی اے ڈویژن پولیس نے محلہ چوڑیگراں میں شادی والے گھر میںچھاپہ مارکر ایک نوجوان کو گرفتار کرنے کے دوران خواتین کی مزاحمت پر نہ صرف تشد د کیا بلکہ دھکے اور گالیاں بھی دیں۔ ایک خاتون پولیس اہلکاروں کے دھکے سے زمین پر گر گئی اور بعدازاں ڈی ایچ کیو ہسپتال میںدم توڑ گئی جبکہ پولیس نے کار سرکار میں مداخلت کے الزام میں طارق اور اس کے بھائیوں کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ اس واقعہ کے خلاف اہل محلہ سراپا احتجاج بن گئے اور خاتون کے لواحقین نے پولیس گردی کیخلاف ڈی پی او شیخوپورہ کو درخواست دیدی۔ گلی صالح محمد کے رہائشی محمد عارف ڈرائیور نے بتایا کہ گذشتہ رات اس کے بھتیجے زوہیب کی مہندی کی رسم چل رہی تھی۔ تھانہ سٹی اے ڈویژن کے اہلکار سادہ لباس میں گھر داخل ہوگئے اور نوجوان طارق کو پکڑ کر گلی میںلے آئے اور اس دوران خواتین نے ان اہلکاروں سے شناخت ظاہر کرنے کا کہا اور طارق کو ان سے چھڑوانے کی کوشش کی جس پر اہلکاروں نے خواتین پر تشدد شروع کر دیا اور گالم گلوچ کی۔ اس دوران ایک مہمان خاتون آسیہ بی بی جو کہ ڈرائیور محمد عارف کی بھاوج ہے۔ اہلکاروں کے دھکے سے زمین پر گر گئی جسے ہسپتال منتقل کیا گیا اس دوران پولیس اہلکاروں نے مزید نفری طلب کر کے دوبارہ ان کے گھر اور رشتہ داروں کے گھروں پر حملہ کر دیا اور مہمان خواتین پر تشددکیا اور گھروں کی تلاشی لیکر سامان کو بکھیر دیا۔ تاہم ڈی پی او غلام مبشر میکن کے آفس کے باہر آج اہل محلہ احتجاج کریں گے۔ ایس ایچ او اے ڈویژن عمر شیراز گھمن نے بتایا کہ طارق پیشہ ور منشیات فروش ہے۔ 6 سے زائد افراد نے پولیس پر حملہ کر کے ملزم کو چھڑوا لیا جن کیخلاف کار سرکار میں مداخلت کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے تاہم خاتون کے گھر ریڈ نہیں کیا گیا۔
شیخوپورہ‘ پولیس کا شادی والے گھر دھاوا‘ تشدد‘ خاتون جاں بحق
May 24, 2021