لاہور (ندیم بسرا) اپوزیشن جماعتوں نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی تضادات کے مجموعہ کا نام ہے اور تضادات زیادہ دیر تک نہیں چل سکتے۔حکومت عدم اعتماد کی اپنی تصویر ہے۔ اس لئے مصنوعی تصویروں میں حقیقی خوشیوں کے رنگ نہیں بھرے جا سکتے۔ موجودہ حکومت بے بسی کی تصاویر بنی ہوئی ہے۔ موجودہ حالات آئندہ مالی سال کے غریب کش بجٹ کی داستان سنا رہی ہے۔ غریب بجٹ میں نئے دھماکوں کے لئے تیار رہیں۔ بجٹ سے ایک ماہ قبل نیا وزیر خزانہ لانا حکومت کی بوکھلاہٹ کی نشانی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ متوازی بجٹ پیش کیا جائے گا۔ غریب اور متوسط طبقے کے لئے یہ بجٹ خوشخبری لائے گا۔ بجٹ میں کم سے کم ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر پڑے گا۔ لوگوں کو سرمایہ کاری کیلئے مراعات دی جائیں گی اور پاکستان کا مستقبل روشن ہے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر نجکاری محمد میاں سومرو نے بتایا کہ حکومت عوام کے لئے متوازی اور بہتر بجٹ پیش کرے گی۔ وزیراعظم عمران خان عوام کے منتخب نمائندے ہیں اور ان کو عوام کے دکھ درد کا احساس ہے۔ انہوں نے عوام کی زندگی میں بہتری لانے کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان کو عالمی سطح پر پزیرائی ملی ہے۔ کرونا میں حکومتی بہتر تدبیر اختیار نہ کرتی تو ملک میں حالات اتنے گھمبیر ہوتے جس کا تصور بھی ہم سب کیلئے بہت خطرناک ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ عوام کے لئے بہتر ہوگا اور حکومت نے اس سے قبل کامیابی سے پہلے بھی بجٹ پیش کئے ہیں۔ اس لئے یہ بجٹ بھی عوام کے لئے ایک امید کی کرن ہے۔ جس پر حکومت پوری اترے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بجٹ سے ایک ماہ قبل نیا وزیر خزانہ لگانا کہاں کی عقل مندی ہے؟۔ حکومت نے تین برسوں سے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ اتنا بڑھا دیا ہے کہ وہ ان ٹیکسوں کے بوجھ تلے دب گئے ہیں۔ ہم تین برسوں سے حکومتی ظلم کے خلاف آواز بلند کئے ہوئے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر الزمان کائرہ کا کہنا تھا کہ جس طرح حکومت آٹا، چینی، رنگ روڈ سکینڈل میں پھنسی ہوئی ہے اور حکومت کے اپنے لوگ وفاق اور پنجاب کے خلاف کھڑے ہوگئے ہیں تو ایسی حکومت سے کیا توقع کی جا سکتی ہے کہ وہ بہتر اور متوازی بجٹ پیش کرے گی۔ لہذا اس بجٹ میں کوئی جان نہیں ہوگی۔ غریب کش بجٹ پیش کیا جائے گا جس کو عوام قبول نہیں کرے گی۔