اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) دوحہ میںپاکستان اور آئی ایم ایف کے ساتھ پالیسی مذاکرات شروع ہو گئے، وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے دوحہ روانگی سے قبل توقع ظاہر کی کہ مذاکرات کامیابی سے ہمکنار ہوں گے اور وہ اچھی خبر سنائیں گے اور انرجی سبسڈیز کے ایشو پر وقت لینے کی کوشش کریں گے، ذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط میں حکومتی تحویل کے بجلی کے کارخانوں کی نجکاری اور براہ راست ٹیکسوں کے نظام کے ذریعے ریونیو اقدامات شامل ہیں، درآمدات پر پابندی کے حوالے سے بھی ادارے نے استفسارات کئے ہیں، ان پالیسی مذاکرات میں آئندہ مالی سال کا بجٹ بھی زیر بحث آئے گا، جبکہ تکنیکی بات چیت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، بجٹ خسارہ، پرائمری بیلنس اور ایف بی آرریونیو کی پروجیکشنز کا طے کیا گیا ہے ، ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے ایف بی آر ٹیکس ہدف 7.2 ٹریلین رکھے جانے کی توقع ہے۔
آئی ایم ایف س پالیسی مذاکرات شروع : انرجی سبسڈیز پر وقت لینے کی کوشش کروں گا ، مفتاح
May 24, 2022