تاریخ ساز فیصلوں کے اثرات آنے میں 20سے 30سال لگتے ہیں

فر حان علی
farhan_ali702@yahoo.com          
وزارت خارجہ ہمارے بانیوں کے بتائے گئے رہنما اصولوں پر عمل کرتے ہوئے پاکستان کی سلامتی کے تحفظ اور ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے ترقیاتی ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے۔پا کستان اور امریکہ کے سفارت تعلقات کو 75سال مکمل ہو گئے ہیں ہما ری کو شش ہے کہ دونو ں ممالک کے درمیا ن سفارتی تعلقات کو مز ید مستحکم کیا جائے۔دونو ں مما لک نے سفارتی تعلقات کی 75سالہ تقر یبا ت کو بھرپور طر یقے سے منا نے کا عزم کیا ہے۔وزارت خا رجہ میں ڈائر یکٹر جنر ل امر یکہ محمد مدثر ٹیپو نے کہا ہے کہ وزارت خا رجہ سٹر کچرڈ قسم کی وزارت ہے جس میں لو گو ں کو اپنی صلا حتیں نکھارنے کا موقع ملتا ہے ، پا کستان میں چیلنجز ہیں لیکن پا کستان میں چیلنجز سے زیا دہ مو اقع ہیں،امریکہ کے ساتھ تجا رت و انوسٹمنٹ پر ہو نے والی میٹنگ کا میا ب رہی ہے۔ نو ائے وقت سے خصوصی گفتگو کر تے ہو ئے وزارت خا رجہ میں ڈی جی امر یکہ محمد مدثر ٹیپو نے کہا میں نے 1995میں سول سروس جو ائن کی جسے سول سروس میں23واں سول سروس پروگرام کہتے ہیں یہا ں میں ایک سال ٹر یننگ لی اس کے بعد فارن سروس میں ٹر یننگ لی۔ پچھلی دو دہا ئیو ں کے دوران واشگٹن میں فسٹ سیکر ٹر ی اور پھر قونصلرکے عہد ے پر تر قی پا ئی ، بیجنگ میں قونصلر اور ٹو کیو میں تھر ڈ سیکر ٹر ی کے طور ذمہ داریا ں سر انجا م دے چکا ہو ں۔ میر ے لیے اعزاز کی با ت رہی ہے کہ میں ساؤ تھ ویسٹ چا ئنا کے دارلحکو مت چندومیں دو سال تک پا کستان کا قونصل جنرل رہ چکا ہو ںاس کے علا وہ وزارت خا رجہ میں تقر یبا دو سال ڈائر یکٹر جنر ل چا ئنا بھی رہ چکا ہوں۔گزشتہ آٹھ ما ہ سے بطور ڈائر یکٹر جنر ل امر یکہ کام کر رہا ہو ں۔انہو ں نے کہا کہ حکو مت پنجا ب میں ڈیپوٹیشن پر ایک سال کیلئے پنجا ب بو رڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹر یڈ میں ذمہ داریا ں سر انجا م دے چکا ہو ں۔میں کا فی اخبا رات کیلئے کالم لکھتا رہا ہو ں جن میں قابل ذکر ـ"دی نیشن " ہے جبکہ کچھ میگز ین کا ایڈیٹر بھی رہا ہو ں۔ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہا کہ بطور ڈائر یکٹر جنر ل امر یکہ میں امریکہ، کینیڈا، لا طینی امر یکن ممالک سے برازیل،ارجنٹائن، کیو با اور میکسیکو ہے یہ بہت اہمیت کا حا مل ریجن ہے۔پا کستان امر یکہ کے 75سالہ پرا نے تعلقات ہیں امریکہ میں پا کستانی کمیو نٹی کی بڑ ی تعداد مو جو د ہے جو پا کستانی معیشت میں اہم کر دار ادا کر تی ہے۔امریکہ سمیت لا طینی امریکہ مما لک کے ساتھ سفارتی تعلقات کو مز ید مستحکم کر نا ایک چیلنج ہے۔ پا کستان میں چیلنجز ہیں لیکن پا کستان میں چیلنجز سے زیا دہ مو اقع ہیں۔مو جو دہ حالا ت میں بطور ڈائر یکٹر جنر ل امر یکہ میرا کردار بہت ہی اہم ہے جو تاریخ ساز فیصلے ہو تے ہیں ان میں کسی نہ کسی طر ح کردار ادا کرنا خواہ وہ چھوٹا ہو یا بڑ ا ان کے اثرات آئند ہ 20سے 30سال میں آتے ہیں۔میں نے اپنی لیڈر شپ وزیر خا رجہ اور سیکر ٹر ی خا رجہ سے بہت کچھ سیکھا ہے با لکل اسی طر ح خا رجہ پا لیسی میں کردار ادا کر نے والے اداروں سے بھی مجھے سیکھنے کا مو قع ملا۔قومو ں کی تر قی میں میر ٹ بہت اہمیت کا حا مل ہے اسی کو مد نظر رکھتے ہوئے میں بھی میر ٹ پر بہت یقین رکھتا ہو ں۔ایک سوال کے جو اب میں انہو ں نے کہا کہ وزارت خا رجہ سٹر کچرڈ قسم کی وزارت ہے جس میں لو گو ں کو اپنی صلا حتیو ں کو نکھارنے کا موقع ملتا ہے۔فا رن سروس میں فیصلہ سازی کا نظام بہت اچھا ہے۔وزارت خا رجہ میں تقرری اور پھر اس کا دورانیہ پرفارمنس پر منحصر کر تا ہے۔انہو ں نے کہاہم امریکہ کے ساتھ تجا رت کی ایک بہت بڑ ی سپیس پیداکر سکتے ہیں ابھی ہم نے امریکہ کے ساتھ تجا رت و انوسٹمنٹ کی میٹنگ کی ہے جو کا میا ب رہی ہے۔امریکہ انفارمیشن ٹیکنا لو جی میں دنیا کو لیڈ کر رہاہے۔ سب سے اہم با ت یہ ہے کہ جن ممالک کو میں ڈیل کر رہا ہو ں ان میں پا کستان کو کیسے متعارف کرایا جا ئے کہ پا کستان انوسٹمنٹ کیلئے بہت اہم ملک ہے اور ان ممالک کے کا روبا ری حضرات کی توجہ پا کستان میں کا روبا ر کے بہتر مواقع ہو نے کی طر ف دلا نا میر ی اولین تر جیح ہے۔پا کستان اور امریکہ کے تعلقات کے75مکمل ہو نے پر با ت کر تے ہوئے ڈائر یکٹر جنر ل( امریکہ) محمد مدثر ٹیپو نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے پاکستان کو 50 ملین سے زائد ویکسین فراہمی قابل ستائش ہے دونوں ممالک کے درمیان حالیہ تعمیری دو طرفہ مصروفیات میں ہیلتھ ڈائیلاگ اور ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فریم ورک ایگریمنٹ (TIFA) شامل ہیں۔جبکہ 220 ملین آبادی، دوستانہ اور غیر امتیازی ریگولیٹری قوانین، بہتر سیکورٹی اپریٹس اور خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) میں مواقع کی وجہ سے دونو ں ممالک میں تجارت اور سرمایہ کاری کا ماحول فروغ پا رہا ہے۔انہو ں نے امریکی حکومت اور نجی شعبوں کی توجہ آئی ٹی سیکٹر، توانائی ، ای کامرس اور فارماسیوٹیکل کی طر ف دلا تے ہوئے کہا کہ آئی ٹی سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے حکومت نے سلیکون ویلی میں پاکستانی اورامریکی تاجروں کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔پاکستان ارٹیفشل انٹیلیجنس، ڈیٹا سینٹرز کی تخلیق اور نئے ای کامرس اسٹارٹ اپس کے آئیڈیازوالے نوجوانوں کے ٹیلنٹ کے ساتھ ترقی کر رہا ہے۔تاہم سلیکون ویلی کے سرمایہ کار اور امریکی نجی شعبہ اس صلاحیت سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔پا کستان میں پچھلے 2سال میں آئی ٹی کے شعبہ میں بہت تر قی کی ہے اسی لیے  پاکستان امریکی کمپنیز کے ساتھ مل کراس شعبے میں کا م کر سکتا ہے۔ کو ویڈ 19کے بعد سے  پاکستا ن اور امریکہ کے درمیا ن ہیلتھ سیکٹر میں تعاون بڑ ھ رہا ہے ہم چاہتے ہیں کہ پا کستانی ادویات ساز کمپنیز امریکی ادویات ساز کمپنیز کے ساتھ مل کر کا م کریں پا کستان اور امریکہ کے درمیا ن ہیلتھ ڈائیلاگ پر پہلی میٹنگ جو لا ئی میں ہو رہی ہے۔ پاکستان انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ اس کا پارٹنر ہوگا۔ وزیر خا رجہ بلا ول بھٹو زرداری کے حالیہ دورہ امریکہ کے دوران ان کی اپنے ہم منصب امریکی سیکر ٹر ی آف سٹیٹ سے ملا قات بہت اہمیت کی حامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...