ثانوی بورڈ کے تین پیپرز لئے جا چکے‘دی پروموٹرزاسکولنگ سسٹم نامی نجی اسکول طلبہ کو ایڈمٹ کارڈز دینے کے بجائے گمراہ کرتا رہا‘ طلبہ کا سال ضائع


کراچی(نیوز رپورٹر)کراچی کے علاقے سرجانی سیکٹر7Bمیں قائم دی پروموٹرزاسکولنگ سسٹم نامی نجی اسکول کا طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ ، 100 سے زائد بچوں کا مستقبل دائو پر لگا دیا ،اسکول انتظامیہ نے میٹرک کے طلبہ کی فیس وصول کرلی مگرامتحانی فارمز جمع نہیں کرائے جس کی وجہ سے رواں سال جاری بورڈ کے سالانہ امتحانات میں طلبہ و طالبات امتحان دینے سے محروم رہ گئے۔ اسکول کے باہر احتجاج کرنے والے والدین کو اسکول انتظامیہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دے ڈالیں،متاثرہ طلبہ کے والدین نے چیف جسٹس سے ازخودنوٹس اورصوبائی وزیر بورڈز اسماعیل راہو سے بچوں کا مستقبل بچانے اور ان کی مدد کرنے کی اپیل کر دی ۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں نجی اسکول کا طلبہ کا مستقبل دائو پر لگانے کا اسکینڈل سامنے آیا ہے سرجانی سیکٹر7Bمیں واقع دی پروموٹرز اسکولنگ سسٹم نے100سے زائد طلبہ کا مستقبل تاریک کردیا۔ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت سالانہ امتحانات کا آغاز ہو چکا ہے اور اب تک تین پیپرزبھی لئے جا چکے ہیں مگر اسکول انتظامیہ طلبہ کو ایڈمٹ کارڈز دینے کے بجائے گمراہ کرتی رہی ۔بتایا جاتا ہے کہ دی پروموٹرزاسکولنگ سسٹم کی انتظامیہ طلبہ سے بھاری فیسیں وصول کرتی رہی مگر نویں اور دسویں جماعت کے طلبہ و طالبات کے امتحانی فارمز بورڈ میںجمع نہیں کرائے گئے۔امتحانات کی تاریخ کا اعلان ہوتے ہی طلبہ اور والدین ایڈمٹ کارڈ کیلئے چکر لگاتے رہے ہیں اسکول انتظامیہ میٹرک بورڈ سے ایڈمٹ کارڈنہ ملنے کا بہانہ بناتی رہی اور سالانہ امتحانات کا آغاز ہونے کے بعد بھی اسکول انتظامیہ نے اپنی غلطی تسلیم کرنے کے بجائے ملبہ بورڈ پر ڈال دیا ۔بتایا جاتا ہے کہ والدین نے اسکول انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا تو انتظامیہ نے الٹا والدین کو ہی ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں ۔متاثرہ والدین اور طلبہ نے ڈائریکٹوریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ سے اسکول کے خلاف سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ اورصوبائی وزیر بورڈز اسماعیل راہو سے بچوں کا مستقبل بچانے کی درخواست کی ہے ۔

ای پیپر دی نیشن