قلت آب ، سکھر بیراج کی کئی نہریں بند ،فصلوں کو نقصان


سکھر/روہڑی (نامہ نگار)  دریائے سندھ میں پانی کی قلت کے باعث سکھر بیراج کی کئی نہریں بند کئے جانے کے بعد نہریں خشک ہو گئی ہے نہریں بند ہونے کے باعث سندھ کی زراعت کو کئی خطرات لاحق ہوگئے ہیں اور کچھ دن قبل سندھ کے وزیر اعلیٰ سندھ نے پانی کی قلت کے باعث چاول کی کاشت نہ کرنے کا بھی مشورہ دیا تھا ،دریائے سندھ میں ہانی کی قلت نہریں بند ہونے پریشان حال کسانوں نے بتایا کہ ہمارے پاس خریف فصلوں کی بوائی،زمینوں کی آبپاشی کے لیے پانی موجود نہیں ہے انچارج کنٹرول روم سکھر بیراج کے مطابق تین بیراجوں کی پانی کی قلت کے بعد  سندھ میں 52 فیصد پانی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر اَپر کیچمنٹ میں درجہ حرارت میں اضافہ نہ ہوا اور بارشیں نہ ہوئیں تو جون میں صورتحال مزید خراب ہوسکتی ہے۔ سندھ کے پیک سیزن، موسم گرما کی فصلوں کی کاشت کے دوران کینال کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے  بہاؤ بہت کم ہے۔
 پانی کی قلت خاص طور پر کپاس کی فصل کو متاثر کر رہی ہے اور زیریں سندھ میں خریف سیزن کی بوائی اہم مرحلے میں داخل ہوچکی ہے واضع رہے کہ سندھ کو 60 برس میں پانی کی بدترین قلت کا سامنا ہے۔پانی کے بہاؤ میں تیزی سے کمی کے شدید اثرات سندھ میں محسوس ہو رہے ہیں جو کہ دریائے سندھ کے پہلے بیراج گڈو کے بہاؤ سے ظاہر ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...