افغانستان:خواتین اینکرز سے اظہار یکجہتی کیلئے مردوںد اینکرز نے بھی چہرے ڈھانپ لیے


لاہور(نوائے وقت رپورٹ)طالبان حکومت کی جانب سے خواتین اینکرز کو چہرہ ڈھانپ کر ٹی وی اسکرین پر آنے کے حکم پر مرد اینکرز بھی اظہار یکجہتی کیلئے اپنے چہرے ماسک سے چھپا کر ٹی وی اسکرین پر آئے اور لائیو پروگرام کیے۔عالمی میڈیا کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں نجی ٹی وی چینل طلوع نیوز کے نیوز بلیٹن اور ٹاک شو کے مرد اینکرز اپنا چہرہ ڈھانپ کر اسکرین پر نمودار ہوئے۔مرد اینکرز کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اپنی کولیگز خواتین پریزینٹرز کو چہرہ ڈھانپ پر کر ٹی وی اسکرین پر آنے کے طالبان حکومت کے حکم کے ردعمل میں اٹھایا ہے جس سے ہمیں اندازہ ہوا کہ ناک اور ہونٹ کپڑے سے ڈھکے ہوں تو بولنے اور سانس میں لینے میں کتنی تکلیف ہوتی ہے۔طلوع نیوز کی خواتین اینکرز خاطرہ احمدی اور سونیا نے عالمی میڈیا کے نمائندے سے گفتگو میں بتایا کہ چہرہ ڈھانپنے سے ہم درست طریقے سے نہ تو سانس لے سکتے ہیں اور نہ ہی مناسب طریقے سے اپنی بات پہنچا سکتے ہیں۔
دوسری جانب وزارت امر بالمعروف و نہی عن المنکر کے ترجمان عاکف مہاجر کا کہنا ہے کہ چہرہ ڈھانپنے کا حکم یہ ہمارا نہیں بلکہ اللہ کا حکم ہے۔ چہرہ ڈھانپنا بھی پردے کا حصہ ہے۔واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں طالبان کے سپریم لیڈر ہبتہ اللہ اخونزادہ نے اپنے فرمان میں خواتین کو اپنے چہرے مکمل طور پر ڈھانپنے اور روایتی نیلے رنگ کے ٹوپی والا برقع استعمال کرنے کا حکم دیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن