اسلام آباد کوفتح نہیں کرنے جارہے،روکا تو چوک چوراہا سری نگر ہائی وے بنے گا، شاہ محمود قریشی

May 24, 2022 | 13:20

ویب ڈیسک

ہماری پالیسی پر امن احتجاج ہے،احتجاج ہمارا آئینی حق ہے،ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انتخابات کرائے جائیں، بلاول بھٹو نے مارچ کیا ہماری حکومت نے کہیں کوئی کنٹینرکھڑا نہیں کیا، گزشتہ رات پولیس نے خواتین کو ہراساں کیا، اگر یہ صورتحال رہی تو ہر شہر ہر چوراہا سری نگر ہائی وے بنے گا، کارکن کسی بھی رکاوٹ کے باعث اسلام آباد نہ پہنچ سکے توموجودہ جگہ سری نگرہائی وے بنے گا۔، وکلا، ڈاکٹرز، انجینئیرز، ریٹائرڈ آفسران اس مہم میں شامل ہوگئے ہیں، آپ کس کس کو گرفتار کریں گے؟ پنجاب میں یونین کونسل کی سطح پر چھاپے مارے گئے ہیں، رہنما پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس 

 پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ(کل) بدھ کو ہم کارکنوں سمیت اسلام آباد پہنچیں گے، ہماری پالیسی پر امن احتجاج ہے، ہم اسلام آباد کوفتح نہیں کرنے جارہے، احتجاج ہمارا آئینی حق ہے،ہمارا ایک ہی مطالبہ ہے کہ انتخابات کرائے جائیں، بلاول بھٹو نے مارچ کیا ہماری حکومت نے کہیں کوئی کنٹینرکھڑا نہیں کیا، گزشتہ رات پولیس نے خواتین کو ہراساں کیا، اگر یہ صورتحال رہی تو ہر شہر ہر چوراہا سری نگر ہائی وے بنے گا، کارکن کسی بھی رکاوٹ کے باعث اسلام آباد نہ پہنچ سکے توموجودہ جگہ سری نگرہائی وے بنے گا۔، وکلا، ڈاکٹرز، انجینئیرز، ریٹائرڈ آفسران اس مہم میں شامل ہوگئے ہیں، آپ کس کس کو گرفتار کریں گے؟ پنجاب میں یونین کونسل کی سطح پر چھاپے مارے گئے ہیں۔ منگل کوپشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وائس چیئرمین تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ گزشتہ تین سال پاکستان تحریک کے دور حکومت میں مارچیز ہوئے کوئی ایک ایسی جگہ بتائیں جہاں ہم نے رکاوٹ ڈالی ہو ، لاہور میں لوگوں کے گھروں میں چھاپے مارے گئے ، گھروں میں داخل ہو کر خواتین کو ہراساں اور بچوں سے بد تمیزی کی گئی ، کل رات سے پنجاب سمیت سندھ بھر میں چھاپے مارے جارہے ہیں ، بلاول بھٹو کراچی سے اسلام آباد لانگ مارچ کیلئے نکلے ہیں کہیں کوئی رکاوٹ نظر آئی یا کنیٹینر لگا نظر آیا ۔ شہبا زشریف اور آصف زرداری کوئی فوٹیج دکھا دیں ، اگر ہم نے کوئی گرفتاریاں کیں تو اس کی نشاندہی کریں ۔ یہاں تک کہ مولانا فضل الرحمن بھی سری نگر ہائی وے پڑاو¿ ڈال چکے ہیں ، وہ بھی بتادیں ۔  انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں تجربہ کار لوگ اپنے ماضی کی تاریخ پر فخر کرتے ہیں لگتا ہے کہا انہوں نے اپنے تجربوں سے کچھ نہیں سیکھا ۔ کارکنان پر کئے جانے والے ہتھکنڈے اپنائے ہوئے ہیں ۔ یہ ہتھکنڈے ماضی میں بھی کار آمد نہیں ہوئے اب بھی نہیں ہوں گے ۔ میں واضح طور پر بتادوں کہ ہمارا پروگرام جوں کا توں ہے ۔ کل چیئرمین تحریک انصاف عمران خان قافلے کی قیادت میں اسلام آباد و¿ئیں گے ۔ میری پنجاب کے کارکنان سے درخواست ہے کہ گرفتاریوں سے بچیں انڈر گراو¿نڈ ہوجائیں ۔ آپ کو جوسواری ملے اسلام آباد ہر صورت پہنچ جائیں ۔ اگر کوئی مشکل درپیش ہوجائے تو اس کا آخری حریہ یہ ہے کہ ہر چوک اور چورہا سری نگر ہائی بنایا جائے ۔ ہمارے جتنے بھی انتخابات کرائے وہ شفاف تھے ۔ کوئی ایک شیشہ یہ گملا نہیں ٹوٹا ۔ ہماری آج بھی وہی پالیسی ہے ۔ ہم اسلام آباد فتح یا جنگ کرتے نہیں جارہے بلکہ آئینی اور قانونی باوقار راستہ دکھانے جارہے ہیں۔ ملکی معیشت مفلوج ہو کر رہ گئی ہے اس پر وفاقی حکومت کچھ نہیں کرپارہی ۔ پنجاب میں ایسی حکومت ہے جس کے پاس آئینی وقانونی جواز نہیں ۔ ان حالات کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ فی الفور نئے انتخابات کروایں جائیں اور فیصلہ عوام پر چھوڑد یں۔ جو لوگ کہتے ہی کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں ،وہ عوام سے کیوں کترا رہے ہیں۔ وہ کیوں گھبرا رہے ہیں ۔ اس کا واحد حل یہ ہے کہ ترازو کے ایک پلڑے میں تمام سیاسی پارٹیوں کو رکھ دیں اور دوسرے میں پاکستان تحریک انصاف کو ترازو میں لوگوں کو انصاف کرنے کا موقع دیں ۔ وہ فیصلہ کرے گی اور ہمارا بیان درست ہے تو ووٹ کے ذریعے منتخب کریں گے اگر ہم میں اہلیت نہیں تو 30سال حکمرانی کرنے والون کو منتخب کریںگے ۔ اس کے بعدہم اس جمہوری فیصلے کو فراخ دلی سے قبول کریں گے ۔ ایک طرف ن لیگ کے لوگ مل بیٹھ کر گفتگو کرنے کی بات کرتے ہیں ۔ تو دوسری طرف وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ کی جانب سے گرفتاریوں کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے ۔ مارچ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ مفتاح اسماعیل دوحہ بیٹھیں رہیں مذاکرات کامیاب نہیں ہو پارہے ،تمام حکومتی لوگوں اور افسران کی تبدیلی کرکے ان لوگوں کو وزراتیں دی گئی جن کا ایکسٹرا جوڈیشل کلنگ میں نام اور چہرے نمایاں ہیں ۔ ایسی کارروائیوں پر ملک کا نظام خود تباہ کررہے ہیں ۔ایسا نہیں ہونا چاہیئے ،موجود ہ وزیراعلیٰ کے پاس کوئی آئینی وقانونی جواز نہیں ان کے پاس کیبنٹ موجود نہیں ، وہ غیر قانونی کام کررہے ہیں اس وجہ قانو ن کی زد میں آسکتے ہیں آپ پڑھے لکھے اور ذمہ دار لوگ ہیں، قانون سے بالا کوئی قدم نہ اٹھائیں ۔ نہ اپنے لئے اور نہ ہی ہمارے مشکلات پیدا کریں ۔ آپ کو چاہیے کہ آئینی قانونی راستہ اختیار کریں جو کہ ہم کررہے ہیں ہماری جماعت صرف تحریک انصاف تک محدود نہیں بلکہ یہ قومی موومنٹ کا رخ اختیار کرچکی ہے ، آج تمام اداروں کے افسران اور نوجوان پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں۔ آپ کتنوں کو گرفتار کریںگے ، میری اطلاعات کے مطابق میرے حلقے میںیونین کونسل کی سطح پر ریڈ کئے گئے ہیں۔ میرے پاس تمام ثبو ت موجود ہیں ۔ہم اس پر پرزور مذمت کرتے ہیں ہم اپنے مارچ کو جاری رکھیں گے ۔ اور انشاءاللہ موجودہ حکومت کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا پاکستان تحریک انصاف کے ارکنان حوصلہ رکھٰن ۔ جن کے گھروں کے افراد کو گرفتار کیا گیا وہ انہیں جاکر دلاسہ اور حوصلہ دیں ۔ وہ تنہا نہیں پوری پی ٹی آئی فیملی ان کے محافظ ہیں وہ آپ کے دکھ سکھ میں آپ کے ساتھ ہیں وہ آپ کو تنہا نہیں چھوڑے گی ۔ ابھی چیئرمین تحریک انصاف سے سینیئر لیڈ شپ مشاور ت کرے گی ۔ رات میں ہونے والے واقعہ میں محسوس کیا کہ اپنے لوگوں کو اعتماد دلوائیں کابینہ کے ہونے والے اجلاس میں ان کو واضح پیغام دیتے ہیں کہ اپنی حرکتوںپر نظر ثانی کریں ، آپ ملکی معیشت اور امن کو داو¿ پر لگارہے ہیں۔ اپنے ذاتی ایجنڈے سے قومی ایجنڈے پر فوقیت دیں ۔ ہمیں معلوم ہے کہ آپ اپنے کیسز پر عزیز ہیں ۔ نیب سے گھبرائے ہوئے ہیں ۔ نیب سے چھٹکارا آپ کی ضرورت ہوسکتی ہے ہمیں اس کا احساس ہے ہمیں آپ کی مشکلات اور منصوبہ بندی کا پتہ ہے اس کے تحت انتظامات کئے گئے یہ حکومت نہیں بلکہ یہ انتظامات ہیں ۔ اس میں اندرونی اور بیرونی فیکٹرز شامل ہیں ، یہ غیر فتنی ہے پاکستا ن کے لوگ اسے مسترد اور سراپا احتجاج ہوچکی ہے انتظامات والی کابینہ کوئی ایسا فیصلہ نہ کرے جس سے پاکستان کیلئے مشکلات پیدا ہوں ۔ اس موقع پر رہنما تحریک انصاف اسد عمر نے کہا ہے کہ گزشتہ رات ساڑھے گیارہ بجے اطلاعات ملیں جب یہ چھاپے مارے گئے تو تمام ورکرز کا حوصلہ پہلے سے زیادہ بلند ہوگیا ۔ اس پر میں تمام لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں میں بار بار کہہ چکا کہ اگر آپ ملک میں ترقی امن اور استحکام چاہتے ہیں ۔ میرے بار ہا کہنے پر ان کو سمجھ نہیں آرہی ،دوبارہ دوہرا دوں کہ آپ اپنی طاقت سے تحریک کو دبا کر پاکستان ضرور بند کرسکتے ہیں لیکن چلا نہیں سکتے ۔ آپ بہت بڑی غلطی کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ ڈری ہوئی امپورٹڈ حکوتم بوکھلاہٹ کا شکار ہے ، بوکھلاہٹ ک باعث ہر جگہ چھاپے سیاسی رہنماو¿ں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے ، ڈپٹی اسپیکر کے فیصلے کے بعد بھی یہ سب کچھ ہورہا ہے ۔ ایک 75سال خاتون کو زیر حراست لیا گیا علامہ اقبال کی بہو کے گھر رات دو بچے چھاپہ مارا گیا ، ہماری شیر دل والی یاسمین راشد نامی خاتون کو حراست میں لینے کی کوشش کی گئی ،اسلام آباد ہائیکورٹ کی ریٹائرڈ جسٹس ناصرہ کو بھی حراست میں لیا گیا۔ اگر پاکستان کا درد رکھتے ہیں تو فیصلہ کریں جو کہ ایک ہی فیصلہ ہے ۔ عوام فیصلہ کرچکی ہے ۔ کہ آئندہ ملک میں ایساکچھ ہوا تو عوام اسے قبول نہیں کرے گی غلامی کو عوام نامنظورکر چکی ہے، ہمارا مطالبہ یہ نہیں کہ وزیراعظم عمران خان کو بناد واور تحریک انصاف کو حکومت میں لاﺅ ، اللہ کے بعد اس ملک کے فیصلے پاکستانی عوام نے کیے ہیں۔ اگر عوام کو نظر آرہا ہے کہ عمران خان ملک کو بچانے کیلئے سیاسی جنگ لڑرہے ہیں تو وہ تحریک انصاف کو ووٹ دیں گے ۔ وقت گزرتا جارہا ہے ۔ پہلے ہی بہت نقصان ہوچکا ہے ۔ ایسے ہتھکنڈوں سے مارچ کو روکانہیں جاسکتا ،مفتاح اسماعیل کے بیانات کو گزشتہ دو ماہ سے معیشت کی تباہی کا اندازہ لگالیں۔ ملک کا پہلے ہی بہت نقصان ہوچکا ہے۔ ایسا نہ ہو کہ ناقابل تلافی نقصان ہوجائے ، آج کابینہ کی میٹنگ میں فیصلہ کرکے الیکشن کاا علان کریں ۔صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر وہ ہمیں اٹک کے پل پر روکتے ہیں تو جیسے کہا جاتا ہے کہ دریا اپنا راستہ خود بناتا ہے اسی طرح عوام اپنا راستہ تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ عوام اپنا راستہ تلاش کرکے اسلام آباد پہنچے گی ۔ ہم کئی انتخابات میں ہارے اور اسے قبول کیا۔ ہم نے کئی ممبران کو اسمبلی آنے کا موقع دیا ۔ ہم شفاف انتخابات چاہتے ہیں۔ 

مزیدخبریں