لاہور (نوائے وقت رپورٹ) 9 مئی کے روز چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے بعد شرپسندی اور پاک فوج کی وردی کی بے توقیری کرنے والے پی ٹی آئی کے 9 کارکن جان محمد نے اعتراف جرم کر لیا۔ عمران خان کی گرفتاری کے بعد احتجاج کی آڑ میں جان محمد نامی شرپسند نے کور کمانڈر ہاﺅس پر حملہ کیا تھا جس دوران یونیفارم کی بے توقیری کی گئی جس کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر سامنے آئی تھی۔ واقعے کے بعد ویڈیو میں جان محمد کا کہنا تھا کہ اس نے ریڈ لائن کراس کی ہے، دیکھو یہ وردی اس کے گھر سے لایا ہوں۔ تاہم اب کور کمانڈر کی وردی پہن کر غنڈہ گردی کرنے والے پی ٹی آئی کے کارکن نے اعتراف جرم کر لیا۔ ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والے ملزم نے اپنے بیان میں کہا کہ میں زمان پارک میں لگائے گئے مختلف علاقوں کے کیمپس میں مہمند باجوڑ کیمپ کا حصہ تھا۔ ہمارا کام عمران خان کو گرفتاری سے بچانا تھا، عمران خان نے زمان پار میں لگائے گئے مختلف علاقوں کے کیمپوں میں موجود کارکنان کے ساتھ میٹنگ کی، منصوبہ بندی کی کہ اگر مجھے گرفتار کریں تو آپ لوگوں نے یہ کرنا ہے۔ جان محمد نے دعویٰ کیا کہ ’جب عمران خان گرفتار ہوئے تو شیخ امتیاز نے تمام کارکنان کو کینٹ کی طرف مارچ کرنے کو کہا، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ بشمول اعجاز چوہدری، یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، میاں اسلم اقبال اور دوسرے رہنما موجود تھے۔ جان محمد نے مزید کہا ’میں نے کور کمانڈر کی شرٹ پہن لی اور حسان نیازی نے پینٹ پکڑ لی، میں نے یونیفارم کی شرٹ بعد میں جلا دی، اس کے بعد یہی گروپ پی ایس او پیٹرول پمپ اور آرمی اسٹور میں گھس کر لوٹ مار کرتا رہا۔
اعتراف جرم