لاہور‘ شرقپور شریف‘ راولپنڈی‘ اسلام آباد‘ کراچی (نامہ نگاران‘ خبر نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کی وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ مرکزی رہنما شیریں مزاری نے پارٹی اور سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا ۔ سابق وزیر خیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے بھی عمران خان سے راہیں جدا کرلیں۔ سابق ایم پی اے جلیل شرقپوری نے بھی تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ خانیوال سے تحریک انصاف کے رہنما عبدالرزاق خان نیازی نے پی ٹی آئی کا ٹکٹ واپس کر دیا۔ مسرت جمشید چیمہ اور جمشید اقبال نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری نے سیاست چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ شیریں مزاری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو ہونے والے واقعات کی مذمت کرتی ہوں، اسلام آباد ہائی کورٹ میں انڈرٹیکنگ بھی جمع کرا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ کیو، پارلیمان جیسے اداروں پر حملے کی مذمت کرتی ہوں، ریاستی علامتوں کو نشانہ بنانے کی سب کو مذمت کرنی چاہیے، ہمیشہ ہر قسم کے تشدد کے خلاف ہوں۔ شیریں مزاری کا کہنا تھا کہ میں نے فیصلہ کیا ہے سیاست چھوڑ رہی ہوں، میں تحریک انصاف یا کسی بھی سیاسی جماعت کا حصہ نہیں ہوں گی۔ سابق وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ساتھ اپنی طویل رفاقت ختم کرنے کا اعلان کر دیا۔ راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کے دوران فیاض الحسن چوہان نے اپنے ساتھ پارٹی کے رویے کا تذکرہ کرنے کے بعد پی ٹی آئی کو خیر باد کہہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جیل سے رہا ہونے پر پوچھا کہ کیا خان صاحب نے میرے لئے کوئی ٹویٹ کیا؟۔ مجھے بتایا گیا کہ نہیں، عمران خان نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ فیاض الحسن چوہان نے مزید کہا کہ میرے خلاف عمران خان کے کان فواد چودھری، شہباز گل اور مسرت چیمہ بھرتے تھے، پچھلے ماہ خان صاحب سے کئی بار صرف پانچ منٹ کی ملاقات کی درخواست کی۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاست اور اداروں سے ٹکرانا سیاستدانوں کا کام نہیں ہوتا۔ میں نئے پلیٹ فارم سے سیاست جاری رکھوں گا ۔ نو مئی کو جو کچھ ہوا اس پر میں بھی دکھی ہوا ہوں۔ پاکستان کی خدمت کرتا رہوں گا۔ فیاض چوہان نے یہ بھی کہا کہ میرے علاوہ عمران خان کو کسی نے نہیں بتایا کہ سیاست میں تشدد نہیں ہوتا۔ اسی وجہ سے پارٹی میں کھڈے لائن تھا۔ زمان پارک میں داخلہ بند تھا۔ انہوں نے کہا کہ سارے لیڈر گواہی دیں گے کہ میں نے عمران خان کو سمجھایا تھا۔ میں عمران خان کو ایک بار پھر وزیراعظم دیکھنا چاہتا ہوں۔ خانیوال سے تحریک انصاف کے رہنما عبدالرزاق خان نیازی نے پی ٹی آئی کا ٹکٹ واپس کر دیا۔ عبدالرزاق خان نیازی نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں پی ٹی آئی کا ٹکٹ واپس کر رہا ہوں اور آزاد امیدوار کی حیثیت سے الیکشن لڑوں گا۔ تحریک انصاف کی رہنما مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ نے بھی پی ٹی آئی چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما¶ں جمشید چیمہ اور ان کی اہلیہ مسرت جمشید چیمہ کے وکیل ملک ریاض نے بتایا کہ دونوں رہنما پی ٹی آئی چھوڑ رہے ہیں اور رہائی کے بعد باضابطہ اعلان کر دیں گے۔ ایم پی اے سندھ اسمبلی عمر عماری نے پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ عمر عماری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں۔ پاک فوج نے ملک کیلئے بہت قربانیاں دیں۔ ان کی تنصیبات پر حملے درست نہیں۔ سیاست میں ایک بہتر پاکستان بنانے کیلئے آیا تھا۔ فی الحال سیاست کو خیر باد کہہ رہا ہوں۔ پی ٹی آئی سے استعفیٰ دیتا ہوں۔ اوچ شریف سے تحریک انصاف کے رہنما افتخار حسن گیلانی اور عبدالرزاق نیازی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ پی پی 209 خانیوال سے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈر عبدالرزاق نیازی نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو ٹکٹ واپس کرتا ہوں۔ نو مئی کو دشمن کو خوش کرنے کا موقع دیا گیا۔ میاں جلیل شرقپوری نے کہا کہ 9 مئی کے المناک واقعہ کے بعد دل بڑا رنجیدہ رہا اور اس واقعے کا پہلا ذمہ دار عمران خان کو سمجھاتا ہوں جس کی وجہ سے اتنی جانوں کا ضیاع ہوا اور اداروں پر حملوں کے واقعات رونما ہوئے۔ اداروں کے خلاف بیانیہ بنانے اور حملے کرنے والے کے ساتھ نہیں چل سکتا۔ آج ہی تحریک انصاف اور عمران خان کے ساتھ علیحدگی کا اعلان کرتا ہوں۔ پی ٹی آئی کے ایم پی اے سندھ اسمبلی بلال احمد غفار نے بھی پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔ بلال غفار نے ٹویٹ میں کہا کہ 12 سال کی متحرک سیاست کے بعد میں نے سیاست چھوڑنے کا فیصلہ کر لیا۔ سیاست چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں‘ کسی پارٹی میں نہیں جا¶ں گا۔ کسی دوسری پارٹی میں شامل نہیں ہو رہا‘ ذاتی حیثیت سے ملک کی بہتری کیلئے کام کرتا رہوں گا۔ میں 9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں۔ یادگار شہداء‘ فوجی تنصیبات پر حملوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ بحیثیت پاکستانی سوچ بھی نہیں سکتا کہ اداروں کو نقصان پہنچایا جائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر انڈرٹیکنگ جمع کرانے پر شاہ محمود قریشی کو اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔ پنجاب پولیس نے شاہ محمود قریشی کو جیل سے رہا ہوتے ہی دوبارہ گرفتار کرلیا۔شاہ محمودقریشی نے رہائی کے بعد اپنے وکیل اور صاحبزادی سے ملاقات بھی کی۔ میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میں پارٹی میں تھا اور رہوں گا۔ شاہ محمود قریشی اپنے سامان کے بارے میں دریافت کرتے رہے لیکن پنجاب پولیس شاہ محمود قریشی کو لے کر نامعلوم مقام کی جانب چلی گئی۔ اس کے علاوہ مسرت جمشید چیمہ اور ان کے شوہر جمشید چیمہ کو بھی رہائی کے بعد پنجاب پولیس نے اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتارکرلیا گیا۔ جمشید چیمہ کو بھی اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار کر یا گیا۔ جمشید چیمہ کے وکیل نے بتایا کہ جمشید چیمہ کو پنجاب پولیس نے حراست میں لے لیا‘ مسرت جمشید چیمہ اور جمشید چیمہ سے ملاقات بھی نہیں کرنے دی گئی۔ جناح ہاو¿س لاہور میں توڑ پھوڑ اور جلاو¿ گھیراو¿ کے مقدمہ میں مطلوب سابق وزیر خزانہ سلمان شاہ کی صاحبزادی، فیشن ڈیزائنر خدیجہ شاہ نے پولیس کے پاس خود پیش ہوکر گرفتاری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق سانحہ 9 مئی کے مقدمات میں مطلوب خدیجہ شاہ سی آئی اے اقبال ٹاﺅن پیش ہوئی۔ خدیجہ شاہ ایس ایس پی، سی آئی اے ملک لیاقت کے سامنے پیش ہوئی۔ جہاں سے اسے باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ڈی ایس پی سی آئی اے محمد علی بٹ نے خدیجہ شاہ کو گرفتار کرکے جناح ہاو¿س توڑ پھوڑ اور جلاو¿ گھیراو¿ کیس کے حوالے سے تفتیش شروع کر دی ہے۔