لاہور (رپورٹ: محمد علی جٹ سے) لاہور ہائیکورٹ سمیت صوبائی دارالحکومت میں قائم پاسپورٹ دفاتر عوامی سہولت کی بجائے مافیا کی کمائی کا ذریعہ بن گئے۔ پروٹوکول کے نام پر اضافی رقم دینے والے سائل دس سے بیس منٹ میں فارغ کیے جانے کا انکشاف، غریب سائل صبح فجر سے لے کر عصر تک ذلیل و خوار ہونے پر مجبور۔ نوائے وقت سروے میں سائلین نے انتظامیہ کے خلاف شکایات کے انبار لگا دیئے۔ سروے کے مطابق پاسپورٹ دفتر گارڈن ٹاو¿ن، رائے ونڈ، شادمان، شاہدرہ سمیت وکلاءاور تاجر برادری کی فیملیوں کی سہولت کے لیے چمبر ز آف کامرس اور لاہور ہائی کورٹ میں بنائے گئے خصوصی دفاترز انچارج صاحبان اور ایجنٹ مافیا کی غیر قانونی سرگرمیوں کا مرکز بن چکے ہیں۔ پاسپورٹ دفاترز کے باہر موجود سائلین نے نوائے وقت سروے ٹیم کو بتایا ہے کہ پاسپورٹ دفاترز کے باہر موجود ایجنٹ مافیا دفتری عملہ کی ملی بھگت سے حصول پاسپورٹ کے لیے آنے وانے شہریوں سے سرکاری فیس عام 3000 اور ارجنٹ فیس 5000 کے علاوہ بغیر قطار ٹوکن جاری کرنے اور جلدی فارغ کروانے کے عوض 1500 سے 2000 رشوت وصول کرتے ہیں جس کے لیے سرکاری دفاترز میں افسران کے منظور نظر پرائیویٹ افراد سہولت کاری کا کردار ادا کرتے ہیں۔ سائلین کا مزید کہنا تھا ایجنٹ کے تھرو آنے والے افراد کو پروٹوکول دیتے ہوئے لائن میں کھڑے کیے بغیر دس سے بیس منٹ میں پروسیس مکمل کر دیا جاتا ہے جبکہ اضافی رقم نہ دینے والے غریب سائلین کو کم از کم آٹھ سے دس گھنٹے خوار کیا جاتا ہے۔ سائلین نے روزنامہ نوائے وقت کی وساطت سے اعلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پاسپورٹ دفاترز امتیازی سلوک ختم کیا جائے اور غریب سائلین کو گھنٹوں لائنوں میں کھڑے ہونے کی خواری سے بچایا جائے۔
پاسپورٹ دفاتر مافیا کی کمائی کا ذریعہ بن گئے، رشوت نہ دینے والے خوار
May 24, 2023