لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم کی موجودہ اور پی ٹی آئی کی سابق حکومت این آر او کی پیداور اور ملک کی موجودہ صورتحال کی ذمہ دار ہیں۔ اقتدار میں آکر ان کی لڑائی ڈلیور کرنے کی بجائے مفادات سمیٹنے تک محدود رہی۔ ان کی انا اور ذاتیات کی آگ کے الاؤ میں ملک جل رہا ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ عوامی نمائندے بیٹھ کر ملکی مسائل کا حل نکالتے مگر کوئی سنجیدہ نہیں۔ معیشت تباہ، مہنگائی، بے روزگاری سے مڈل کلاس ختم ہو گئی۔ غریب اور امیر کاگیپ خطرناک حد تک پہنچ گیا۔ عدالتیں عام آدمی کے لیے بند، اشرافیہ کے لیے کھلی ہیں۔ عوام میں غم و غصہ کا لاوا پک رہا ہے جو پھٹنے کے قریب ہے۔ ان حالات میں سب سے تشویشناک امر یہ ہے کہ دہشت گردی نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کر دیا۔ کراچی، کوئٹہ، پشاور سمیت کوئی بڑا شہر محفوظ نہیں، جماعت اسلامی عوامی حقوق کے لیے بامعنی سیاست کرتی ہے۔ گھیراؤ جلاؤ کی سیاست کی مذمت، مذاکرات اور مکالمے پر یقین کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی قائدین کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ، ڈاکٹر فرید پراچہ، امیر العظیم، اظہر اقبال حسن، محمد اصغر، حافظ ساجد انور اور قیصر شریف شریک تھے۔ ملک کی موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس نے مطالبہ کیا کہ خودکش حملہ کی تحقیقات سے متعلق عوام کو آگاہ کیا جائے۔ امیر جماعت نے حکومت پر زور دیا کہ بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی سپریم کورٹ کے حکم پر منگل کو رہائی پر اہل گوادر کو مبارکباد دی اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ گوادر کے عوام کے ساتھ کئے گئے معاہدے پر عمل درآمد کیا جائے۔