تصور عبادت (۲)

اسلام میں عبادت کا مفہوم یہ نہیں ہے کہ چند مخصوص افعال میں احکام الٰہی کو بجا لایا جائے بلکہ اسلامی نقطہ نظر سے جس طرح نماز کی ادائیگی عبادت ہے اسی طرح ایمانداری اور اسلامی اصولوں کے مطابق تجارت کرنا بھی عبادت ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : امانت داری کے ساتھ تجارت کرنے والا قیامت کے دن انبیاءاور شہداکے ساتھ ہو گا۔ 
جس طرح روزے رکھنے ، حج کرنے اور زکوة ادا کرنے سے اللہ تعالی کی محبت نصیب ہو تی ہے اسی طرح رزق حلال کمانے کے لیے محنت و مزدوری کرنا اور مشقت اٹھانا بھی عبادت ہے۔ حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : مزدوری کرنے ولا اللہ تعالی کا دوست ہے۔
 حضور نبی کریم ﷺ نے ایک مزدور کے ہاتھ کو بوسہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا: اس ہاتھ سے اللہ تعالی اور اس کا رسول (ﷺ) محبت کرتے ہیں۔ 
اسی طرح اللہ تعالی کی رضا کے لیے کسی کی حاجت پوری کرنا بھی عبادت ہے۔
 حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جب تک ایک بندہ کسی بندے کی مشکل حل کرنے میں لگا رہتا ہے اس وقت تک اللہ تعالی اس کی مشکلیں آسان فرماتا رہتا ہے۔ 
شرک ایک بہت بڑا گناہ ہے اس کے ساتھ ساتھ جھوٹی گواہی دینا بھی بہت بڑا گناہ ہے۔ یہ نہیں کہ بندہ شرک سے تو بچے مگر جھوٹی گواہی دیتا پھرے۔
 حضرت سیدنا صد یق اکبر رضی اللہ تعالی عنہ ارشاد فرماتے ہیں کہ حضور ﷺنے ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں سب سے بڑے گناہ نہ بتاﺅں میں نے عرض کی جی ضرور یارسول اللہ : آپنے ارشاد فرمایا : اللہ تعالی کے ساتھ کسی کو شریک ٹھہرانا اور والدین کی نا فرمانی کرنا۔ آپ ٹیک لگا کر تشریف فرما تھے پھر اٹھ کر بیٹھ گئے اور فرمایا خبر دار جھوٹی گواہی دینا بھی بہت سخت ترین گناہوں میں سے ہے۔(ریا ض الصالحین)۔
روزہ توڑنا گناہ ہے۔ ایسے ہی کسی لالچ یاخوف کی وجہ سے کوئی بات چھپانا بھی گناہ ہے۔ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جس سے کوئی بات پوچھی گئی لیکن اس نے وہ بات چھپائی اسے قیامت کے دن آگ کی لگام دی جائے گی۔(ریا ض الصا لحین )۔
یعنی کہ اسلام میں عبادت کا تصور یہ نہیں کہ بندہ چند احکام کو تو بجا لائے اور باقی احکام کو چھوڑ دے۔ ایک بندہ اللہ تعالی کی عظمت کو نا ماننے والا مجرم ہے ایسے ہی جو مسکین کو کھانا نہ کھلائے تو وہ بھی قیامت کے دن مجرم ہو گا۔

ای پیپر دی نیشن