اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزارت منصوبہ بندی نے بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ رواں برس مارچ میں موجودہ حکومت کے برسر اقتدار آنے کے بعد سے، چین پاکستان اقتصادی راہداری سی پیک پر عمل درآمد کو تیز کیا گیا ہے۔ پاک چین اقتصادی راہداری کی مشترکہ تعاون کمیٹی کا 13واں اجلاس آج منعقد کیا جا رہا ہے، جے سی سی سی پیک میں فیصلہ سازی کا ایک اعلیٰ ادارہ ہے۔ اجلاس کی مشترکہ صدارت چیئرمین نیشنل ڈیویلپمنٹ اینڈ ریفارم کمیشن این ڈی آر سی اور وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کریں گے۔ جے سی سی کے پہلے 12 اجلاس کامیاب رہے اور ان کے فیصلوں پر عملدرآمد تیزی سے جاری ہے۔ پاکستان اور چین نے سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت پانچ نئے اقتصادی راہداریوں پر ورکنگ گروپس قائم کیے ہیں۔ ان راہداریوں میں روزگار کی تخلیق، اختراع، گرین انرجی، اور جامع علاقائی ترقی شامل ہیں۔ وزارت منصوبہ بندی اور این ڈی آر سی ہر راہداری کے لیے سٹرٹیجک روڈ میپ پیش کریں گے۔ دوطرفہ تعاون کے حوالے سے اہم اعلانات وزیر اعظم شہباز شریف کے آئندہ دورہ بیجنگ کے دوران کیے جائیں گے۔ فریم ورک کو پانچ اقتصادی راہداریوں سے منسلک کیا جائے گا۔