کوئٹہ؍ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نمائندہ نوائے وقت ) بلوچستان ہائیکورٹ نے عمران کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کی درخواست خارج کر دی ہے۔ جبکہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے عدت میں نکاح کیس میں عمران اور بشریٰ کی سزاؤں کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔ بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس شوکت رخشانی پر مشتمل بنچ نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی ۔ یہ درخواست وکیل امان اللہ کنرانی کی جانب سے دائر کی گئی تھی جس پر سماعت کے دوران عدالت نے درخواست گزار کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ سنایا۔ عدالت نے عدالتی دائرہ اختیار میں نہ ہونے پر درخواست خارج کی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے دورانِ عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کی۔ بشریٰ بی بی کے وکیل نے دلائل دیے کہ یہ کیس صرف اور صرف سیاسی طور پر نشانہ بنانے کے لیے دائر ہوا ہے، خاورمانیکا کی شکایت تو تقریباً 6 سال بعد دائر ہوئی، عزائم میں بدنیتی واضح ہے، شادی فراڈ ہے یا نہیں؟ کریمینل کورٹ کے پاس فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں، فراڈ شادی یا نکاح کے حوالے سے فیملی کورٹ فیصلہ کرتی ہے، بشریٰ بی بی نے اپنے 342 کے بیان میں بتایا کہ طلاق اپریل 2017ء میں ہوئی اور انہوں نے عدت کا دورانیہ مکمل کرکے نکاح کیا، پراسیکیوٹر نے عدالت کو حقائق بتائے، جس پر پراسیکیوٹر رانا حسن عباس کو اگلے ہی روز ٹرانسفر کردیا گیا۔ جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ آپ اس کے بعد کیا توقع کرسکتے ہیں؟۔ جج کے جملے پر عدالت میں قہقہے لگ گئے۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر نے سزا کو برقرار رکھنے کی استدعا کرتے ہوئے دلائل دیئے کہ قانون میں کہیں نہیں لکھا کہ اس طرح کے کیسز کا ٹرائل کرمنل میں نہیں ہوسکتا۔ مدعی نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے نکاح کو ختم کرنے کا مطالبہ نہیں کیا، بلکہ دوران عدت نکاح کرنے پر سزا ہے۔ بانی پی ٹی آئی بار بار خاور مانیکا، بشریٰ بی بی کی زندگی میں مداخلت کررہے تھے، ان کی مداخلت کے باعث ہنستا بستا گھر اجڑ گیا، ریاست مدینہ بنانے والے شخص کا ایسا عمل، طرزعمل ہے؟۔ عدالت نے اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو 29 مئی کو سنایا جائے گا۔ عدت میں نکاح کیس کے دوران معاون وکیل نے موقف اپنایا کہ ان کے پاس ریکارڈ موجود نہیں۔ کیس پر دلائل خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی ہی دیں گے۔ جج شاہ رخ ارجمند نے حکم دیا کہ ایک بجے تک رضوان عباسی عدالت کے سامنے لازمی دلائل دیں۔ وکیل نے کہا کہ پہلی درخواست کا شکایت کنندہ محمد حنیف ایک اجنبی شخص تھا، دوسری خاور مانیکا نے کی، دونوں شکایات میں بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی کے خلاف الزامات ایک ہی تھے۔ عثمان گل نے کہا کہ محمد حنیف بطور گواہ ٹرائل کورٹ میں پیش نہیں ہوا، ماضی میں اعلی عدلیہ نے ایک سال تاخیر سے شکایت دائر کرنے پر فیصلہ دیا ہے، خاور مانیکا کی شکایت تو تقریباً 6 سال بعد دائر ہوئی، خاور مانیکا کو کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا جس کے بعد ضمانت ملنے پر شکایت دائر کی، دوران عدت نکاح کی شکایت محمد حنیف نے واپس لی اور 48 گھنٹوں میں خاور مانیکا نے شکایت دائر کر دی۔ محمد حنیف اور خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی ہی تھے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ کہانی گھڑی گئی۔
عدت میں نکاح، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ کی اپیلوں پر بدھ کو فیصلہ
May 24, 2024