سری نگر (کے پی آئی) مقبوضہ جموں وکشمیر کے اسلام آباد راجوری حلقے میں 25 مئی کو ہونے والے بھارتی پارلیمانی انتخابات کی آڑ میں راجوری اور پونچھ اضلاع میں پابندیاں مزید سخت کر دی گئی ہیں۔ قابض بھارتی فورسز نے دونوں اضلاع میں محاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوںکا سلسلہ تیز کر دیا ہے ۔ راجوری ، پونچھ اضلاع میں بھارتی پیر املٹری کی مزیددو سو کمپنیاں تعینات کی جارہی ہیں۔ فورسز نے اہم شاہراہوں اور علاقوںمیں مزید چوکیاں اور چیک پوسٹیں قائم کی ہیں۔جبکہ جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں میں ایک اورکشمیری کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ ضلع کے علاقے چوٹی پورہ میں عابد رمضان شیخ عرف سیف اللہ ، عرف خالد نامی کشمیری کی 1 کنال اور 10 مرلہ اراضی ضبط کر لی گئی۔ان کی جائیداد آزادی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں ضبط کی گئی۔دوسری جانب جموں وکشمیر میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی ) کی بھارتی حکومت نے مزید دو کشمیری سرکاری ملازمین برطرف کر دیے ہیں۔ برطرف کیے گئے ملازمین میں مشتاق احمد خان اور شبیر احمد راتھر شامل ہیں۔ یہ دونوں محکمہ تعلیم میں کام کرتے تھے۔امریکہ میں مقیم کشمیری دانشور،سکالر اور کشمیر ایوئیرنس فورم کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی ہیئت و اہمیت اپنی جگہ مسلم اور عالمی سطح پر اس مسئلے کو نہ تو نظر انداز کیا گیا اور نہ ہی ایسا ممکن ہے۔ڈاکٹر فائی نے ان خیالات کا اظہار مقبوضہ جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے صحافیوں کی تنظیم یونائٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن "یکجا" اور رفاع انسٹیٹوٹ آف پبلک پالیسی کے زیر اہتمام مشترکہ سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف مسئلہ کشمیر کا فریق بلکہ کشمیری عوام کا وکیل بھی ہے۔