غزہ ( نوائے وقت رپورٹ) اسرائیلی جاری بربریت کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 35 سے زائد تجاوز کر گئی۔ غزہ اور رفح میں بمباری جاری ہے۔ گزشتہ 24 گھٹوں کے دوران خواتین اور بچوں سمیت مزید 62 فلسطینی شہید جبکہ 138 شدید زخمی ہو گئے ہیں، سرائیلی حملوں سے کئی پناہ گاہیں بھی زمین بوس ہو گئیں۔ دوسری جانب شمالی غزہ میں حماس کی کارروائی میں 3 اسرائیلی فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ۔ جبکہ تیسرا فوجی گیڈون ڈیرو ایک عمارت میں ہونے والے بارودی مواد کے دھماکے سے مارا گیا۔ اسی دھماکے میں دیگر 2 فوجی بھی شدید زخمی ہوئے۔ دوسری جانب کولمبیا نے بھی فلسطین کو باقاعدہ طور پر آزاد ریاست تسلیم کرنے کے بعد رملہ، فلسطین میں سفارتخانہ کھولنے کا اعلان کر دیا ہے۔کولمبین صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے غزہ میں شہریوں کا قتل عام کیا، کولمبیا نے اسرائیلی بربریت کی وجہ سے اسرائیل میں اپنا سفارتخانہ بند کیا، آئندہ ماہ رملہ میں کولمبیا کا سفارتخانہ کھل جائے گا۔اردن نے آئرلینڈ، ناروے اور سپین کی طرف سے فلسطین کی ریاست کو تسلیم کرنے کے ایک مربوط اقدام کو فلسطینی ریاست کی جانب ایک اہم اور ضروری قدم قرار دیتے ہوئے اس کی تعریف کی۔ پولینڈ نے بھی فلسطینی تنازعے کے دو ریاستی حل کی حمایت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ حمایت مشرق وسطی کے دیرینہ تنازعے کو حل کرنے اور مسئلے کے دیر پا حل کے لیے ہے۔ پولینڈ کے وزیر خارجہ ریڈوسلا سیکورسکی نے اس سلسلے میں اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس سلسلے میں یورپی یونین کے اعلی نمائندوں اور دوسرے ملکوں کی کی کوششوں کی حمایت کی جائے گی۔لندن کی آکسفورڈ یونیورسٹی میں طلبا نے فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج کیا۔ طلبا نے یونیورسٹی انتظامیہ سے اسرائیل سے تمام مالی معاونت ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے پولیس طلب کرلی، طلبا مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں ہوئی جن میں پولیس نے 16 طلبا کو گرفتار کرلیا۔دی آکسفورڈ ایکشن فار پیلیسٹائین نامی طلبا کے گروہ نے کہا ہے کہ طلبا نے یونیورسٹی کے انتظامی دفاتر کے باہر احتجاج کیا تو انتظامیہ نے پولیس کو طلب کرلیا۔