ایشیائی ترقیاتی بنک کے وفد کا دورہ واپڈا ہاؤس، چیئرمین سے منصوبوں کی فنانسنگ پر گفتگو 

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ایشیائی ترقیاتی بنک کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرز پر مشتمل وفد نے گذشتہ روز واپڈا ہاؤس کا دورہ کیا اور واپڈا منصوبوں کی فنانسنگ کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں چیئرمین واپڈا انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ)، ممبر فنانس، جنرل منیجر (پراجیکٹس) ساؤتھ اور واپڈا کے مختلف منصوبوں کے پراجیکٹ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔ بریفنگ کے دوران وفد کو بتایا گیا کہ پاکستان میں پن بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت 70 ہزار میگاواٹ ہے۔ واپڈا کے 22 پن بجلی گھر ہیں، جن کی مجموعی پیداواری صلاحیت 9 ہزار 459میگاواٹ ہے۔ واپڈا کے زیر تعمیر پن بجلی منصوبے 2025 سے 2028-29 تک مرحلہ وار مکمل ہوں گے، جن کی تکمیل پر کم و بیش 10ہزار میگاواٹ مزید ماحول دوست اور کم لاگت بجلی حاصل ہوگی۔ وفد کو ایشیائی ترقیاتی بنک کی معاونت سے زیر تعمیر نولانگ ڈیم،کرم تنگی ڈیم کے دوسرے مرحلے اور پٹن ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر پیش رفت کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ چیئرمین نے اپنے خیر مقدمی کلمات میں ایشیائی ترقیاتی بنک کو قابل قدر شراکت دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ واپڈا نے اپنے منصوبوں کی تکمیل میں بنک کے مالی تعاون سے بہت زیادہ استفادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی سماجی اور معاشی ترقی کے ساتھ ساتھ واپڈا پراجیکٹس ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات میں کمی لانے اور ماحول دوست پن بجلی کی پیداوار جیسے تزویراتی مقاصد کے حصول میں بھی نمایاں کردار ادا کرتے ہیں۔ چیئرمین نے تجویز پیش کی کہ ایشیائی ترقیاتی بنک واپڈا منصوبوں میں اپنی شراکت کو درمیانے درجے کے منصوبوں سے بڑے اور تزویراتی اہمیت کے حامل منصوبوں تک بڑھائے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...