اسلام آباد(خبرنگار) چیئرپرسن نیلوفر بختیار نے کہا ہے کہ کم عمری کی شادی کے خاتمے کے لیے مضبوط تعاون کی ضرورت ہے اس کے شراکت داروں کی آواز کو وسعت دیں، عوامی رائے اور پالیسی کی تشکیل میں میڈیا کے اہم کردار پر زور دیںانہوں نے آگاہی بڑھانے ثقافتی اصولوں کو چیلنج کرنے اور پالیسی میں تبدیلیوں کو متاثر کرنے میں میڈیا کی اہمیت کو تسلیم کیا، خاص طور پر صوبائی اور وفاقی اسمبلیوں میں چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ کو پیش کیے جانے اور اس کی منظوری کے لیے کردار ادا کرنا ہے ان خیالات کا اظہار نیلو فر بختیار نے یونیسیف اور یو این ایف پی اے کے تعاون سے کم عمری کی شادی سے متعلق میڈیا ٹریننگ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیانیلوفر بختیار نے اس حساس معاملے پر درست رپورٹنگ کو فروغ دینے میں میڈیا ٹریننگ کی کامیابی پر روشنی ڈالی اور کہا کہ پاکستان میں خواتین کے لیے معاشی مواقع پیدا کرنے، مہارتوں کو بڑھانے اور مارکیٹ تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے مختلف تنظیموں کے ساتھ جاری مصروفیات کا بھی ذکر کیااین سی ایس ڈبلیو جون کے آخری ہفتے میں قومی کانفرنسوں کی ایک سیریز کی میزبانی کرے گا جس میں صحت تعلیم خواتین کو معاشی اور سیاسی بااختیار بنانے قانون میں اصلاحات ڈجیٹلائزیشن اور خواتین اور بچوں کی زندگیوں پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس میں میڈیا کی وسیع حمایت کی ضرورت ہے یونیسیف میں چائلڈ پروٹیکشن کی چیف سوزن اینڈریو نے میڈیا فیلوز اور NCSWکی تربیتی کوششوں کی تعریف کی
کم عمری کی شادی کے خاتمے کیلئے مضبوط تعاون کی ضرورت ہے، نیلوفر بختیار
May 24, 2024