رات کے اندھیرے میں کسی کا دفتر گرانا مناسب طریقہ کار نہیں ہے ،حسن مرتضیٰ

 پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماءحسن مرتضیٰ کا کہنا ہے کہ رات کے اندھیرے میں کسی کا دفتر گرانا مناسب طریقہ کار نہیں ہے ،سی ڈی اے آپریشن کا یہ وقت ٹھیک نہیں تھا، سب کوساتھ لیکرچلنا ہے،جب تک آپ اپنے روئیے درست نہیں کرینگے،درست سمت نہیں جاسکتے۔ اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دفتر میں اگر کوئی چیز تھی تو اس کے بارے میں پہلے بتانا چاہئے تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کی ہمیشہ کوشش رہی ہے سب کو ساتھ لیکرچلاجائے۔ ا س عمارت میں کوئی چیزتھی بھی تو پہلے بتانا چاہیے تھا۔پی ٹی آئی کے اپنے دورمیں کسی کی چادراورچاردیواری محفوظ نہیں تھی۔ آپ کس کو عام معافی دے رہے ہیں۔ 9 مئی پریہ خود معافیاں مانگتے رہے ہیں ۔ آپ کا دعویٰ ہے آپ جمہوری لوگ ہیں لیکن یہ جمہوری رویہ نہیں۔حالات میں تھوڑی بہتری آناشروع ہوئی تو عدالتوں سے لوگوں کوریلیف ملنا شروع ہوا ہے۔ادارے ختم نہیں کئے جاتے،ادارے مضبوط کئے جاتے ہیں۔ بہتر بنایا جاتاہے، تھوڑی سی خرابی ہو تو کیاہم اداروں کو اونے پونے بیچتے ہیں۔یہ کونساطریقہ ہے۔پاکستان پیپلزپارٹی کبھی ہتک عزت بل کاحصہ نہیں بنے گی۔ ہتک عزت بل کے ذریعے صحافیوں پر پابندیاں ٹھیک نہیں، بل کااتنی عجلت میں فیصلہ کیوں کیاگیا؟۔بل اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے اگر تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کر لی جاتی تو اچھا ہوتا۔سمجھ نہیں آئی کہ اتنی عجلت میں اسے اسمبلی میں پیش کیاگیا۔حکومت کو اپنے اس فیصلے پر غور کرنا چاہئے اور صحافیوں کے ساتھ بیٹھ کر اس معاملے کا کوئی حل نکالنا چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے بھی 11،11سال کی جیلیں کاٹی ہیں ۔

ای پیپر دی نیشن