وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ اپنا حق لینا ہم جانتے ہیں، 15 دن بعد بتاﺅں گا کہ صوبہ کس کا ہے؟ بٹن کس کا ہے؟ بجلی کس کی ہے؟ہم ان کے پابند یا غلام نہیں ہے، ان کے روئیے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑ رہا، وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ میں کوئی رکاوٹ آئی تو اس کو پورا کرلیں گے۔وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہماری تیاری مکمل ہے اس لئے بجٹ پہلے پیش کر رہے ہیں۔ بجٹ پیش کر کے آگے بڑھنا چاہتے ہیں تاکہ وقت ضائع نہ ہو۔ ہم اپنی اصلاحات کر رہے ہیں۔ معیشت کو خود بہتر بنائیں گے۔ یہ ہمیں نہیں بلا رہے، ایس آئی ایف سی میں ہم ان کو سپورٹ کر رہے ہیں۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈا پور کا کہنا ہے کہ بجٹ عوام دوست ہو گا، ہم میں اتنی اہلیت ہے کہ اپنے وسائل بروئے کار لا سکتے ہیں، ہماری تیاری مکمل ہے اس لیے وفاق سے پہلے بجٹ پیش کر رہے ہیں۔اپنا حق لینا جانتے ہیں ہم نے ٹائم لائن دی ہوئی ہے۔15 دن کا وقت وفاقی حکومت کو دیاہوا ہے جب وقت پورا ہو جائے گاتو ان کو بتاوں گا کہ صوبہ کس کا ہے اور حق کیسے لیا جاتاہے۔ان کو پھر بتاﺅںگا کہ بجلی کیس کی ہے اور اس کا بٹن کس کے پاس ہے ۔صوبائی خود مختاری کسے کہتے ہیںاوریہ کیا ہوتی ہے یہ انہیں پھر پتہ چلے گا۔وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخواہ علی امین گنڈاپور نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم ان سے زیادہ انویسٹرز لا سکتے ہیں۔ اگر انہیں ہماری ضرورت نہیں تو ہمیں بھی ضرورت نہیں، ہماری تیاری مکمل ہے اس لئے وفاق سے پہلے بجٹ پیش کر رہے ہیں۔ بجلی کی لوڈ شیڈنگ کے ذمے داروں کو عوام مسترد کر دیں۔انہوں نے مزید کہا ہے کہ اپنے صوبے کے شیئر پر ہم بالکل سمجھوتہ نہیں کریں گے۔ اگر انہیں لگتا ہے کہ ہمارے پاس ڈائریکٹ انویسٹر نہیںآئے گا تو یہ ان کی خام خیالی ہے۔