کابل (نوائے وقت رپورٹ؍ نیوز ایجنسیاں) واشنگٹن اور کابل کے مابین دو طرفہ سکیورٹی معاہدے کے حوالے سے حتمی فیصلہ کرنے کی غرض سے کابل میں لویہ جرگہ جاری ہے۔ جرگے میں شرکت کرنے والے چند قبائلی سرداروں کا کہنا ہے کہ سلامتی کا معاہدہ افغانستان کے مفاد میں ہے۔ جرگے میں اس حوالے سے رائے شماری ہو گی کہ آیا واشنگٹن کے ساتھ دو طرفہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کئے جائیں۔ جرگے کے تیسرے روز چند قبائلی رہنمائوں کا کہنا تھا کہ سلامتی سے متعلق یہ معاہدہ دراصل افغانستان کے مفاد میں ہو گا۔ جرگے کے ایک رکن عبدالبشیر سولنگی نے کہا، ’’میں نے اس معاہدے کے مسودے کو پڑھا ہے اور اس میں شامل تمام چیزیں ہمارے مفاد میں ہیں۔ امریکا 2014ء کے اختتام تک بین الاقوامی افواج کے انخلاء کے بعد بھی ہمارے ساتھ تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ قاضی محمد اسحاق زئی کا کہنا تھا کہ افغانستان کو چند پڑوسی ممالک سے شدید سکیورٹی خطرات لاحق ہیں اور اس معاہدے پر دستخط کے ذریعے اس صورتحال سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ معاہدے سے واشنگٹن کو جو فوائد حاصل ہوں گے، ’ان سے ہمارے قومی مفادات متاثر نہیں ہوں گے۔‘واضح رہے کہ جرگے کے فیصلے کا اعلان اختتامی روز آج اتوار کی شام کیا جائے گا۔ افغان لویہ جرگہ کے سربراہ صبغت اللہ مجددی نے سکیورٹی معاہدے کے التواء کی تجویز مسترد کر دی اور کہا افغان صدر کو حق نہیں کہ وہ عمائدین سے التواء کی درخواست کریں معاہدے کا التواء سنگین غلطی اور حماقت اور افغانستان کی بدقسمتی ہوگا۔ ذرائع کے مطابق آج جرگہ کی جانب سے امریکہ سے معاہدے کی منصوری دیئے جانے کا امکان ہے۔ علاوہ ازیں امریکہ نے کہا ہے کہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط میں افغانستان کے تاخیری حربوں سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ وہ اتحادیوں کے ساتھ تعلقات قائم رکھنے میں پرعزم نہیں اورکابل کو ملنے والی معاشی اور عملی مدد کو بھی متاثرکرنے کیلئے تیار ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان جین ساکی نے کہا کہ واشنگٹن اور کابل کے درمیان سیکیورٹی معاہدے کو جلد از جلد پایہ تکمیل تک پہنچانا ضروری ہے۔ این این آئی کے مطابق افغانستان کے صدر حامد کرزئی کے ترجمان ایمل فیضی نے کہا ہے کہ صدر لویہ جرگہ سے اپنے اختتامی خطاب میں امریکہ سے سکیورٹی معاہدے کو اپریل میں ملک میں ہونے والے صدارتی انتخابات تک موخر کرنے کا مشورہ دیں گے۔ آخری دن صدر لوگوں کو اْن وجوہات سے تفصیل سے آگاہ کریں گے کہ وہ کیوں اس معاہدے پر دستخط کو آئندہ سال کے صدارتی انتخابات تک موخر کرنا چاہتے ہیں۔ کرزئی نے افغانوں کے گھروں میں فوجی آپریشن روکنے امن بحالی اور صدارتی الیکشن پر تعاون کی شرائط رکھتے کہا یہ پوری ہونے پر ممکنہ سکیورٹی معاہدے پر دستخط کرینگے، آج جرگے میں وضاحت کرینگے۔
گھروں میں فوجی آپریشن بند ۔ صدارتی الیکشن کیلئے تعاون کریں ۔ کرزئی کی امریکہ کے ساتھ سکیورٹی معاہدے کیلئے شرائط
Nov 24, 2013