علما کے کردار کے بغیر مذہبی ہم آہنگی کا فروغ ممکن نہیں: حمزہ شہباز

لاہور (خصوصی رپورٹر) مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اور رکن قومی اسمبلی حمزہ شہباز شریف نے کہا ہے کہ علمائے کرام کے متحرک کردار کے بغیر ملک میں مذہبی ہم آہنگی ،رواداری اور برداشت کے رویوں کا فروغ ممکن نہیں۔سانحہ راولپنڈی کے بعد حالات قابو میں رکھنے اورفرقہ وارانہ کشیدگی کے خاتمے میں تمام مسالک کے علماء اور مذہبی رہنماوں نے قابل تحسین اور مثبت کردار ادا کیا۔ضرورت اس امر کی ہے کہ علمائے کرام آنیوالے دنوں میں بھی فرقہ ورانہ ہم آہنگی اور اتحاد و یگانگت برقرار رکھنے اورملک کو امن کا گہوارہ بنانے میں اپنا اہم کردار کو نہ بھولیں کیونکہ مملکت خداداد میں مذہب اورفرقوں کے نام پر بے گناہ انسانوں کا خون بہانے کے واقعات سے بڑی بدقسمتی کوئی ہو نہیں سکتی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ مسلم لیگ (ن) ماڈل ٹاؤن میں سرگودھا ڈویژن سے تعلق رکھنے والے علمائے کرام کے ایک نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حمزہ شہباز نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی کے ذمہ دار عناصر کو گرفتار کرکے جتنی جلدی ممکن ہوسکا کیفرکردار کو پہنچا یا جائیگا تاکہ متاثرہ خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھا جاسکے۔ یہ صرف علمائے کرام ہی نہیںبلکہ معاشرے کے ہر طبقے کا اخلاقی اوردینی فریضہ ہے کہ وہ مذہبی انتہا پسندی اورفرقہ واریت پر مبنی رویوں سے خود بھی بچے اور دوسروں کو بھی اسکی تلقین کرے۔ علمائے کرام امن کمیٹیوں میں اپنے فعال کردار کے ذریعے امن اور بھائی چارے کے فروغ میںکلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی شہبازشریف نے سانحہ راولپنڈی کے بعد جس طرح اقدامات کر کے حالات پر قابو پایا اور صورتحال کو مزید خراب ہونے سے بچایا اس پر قوم نے سکھ کا سانس لیا ہے اور اپنے قائدین کے کردار کو سراہا ہے۔ ہمارے قائدین کا قومی خدمت کا جذبہ ضرورخوشحالی اورترقی کی صورت میں ثمر بار ثابت ہوگا۔ انہوںنے کہا سرگودھا کو ترقی کے لحاظ سے پورے ملک میں مثالی اور رول ماڈل ضلع بنادیا جائیگا۔ علمائے کرام کے وفدمیں مفتی طاہر مسعود، مفتی شاہدمسعود، قاری عبدالوحید، قاری احمد علی ندیم، قاری وقار احمد، مولانا جاوید قادری، مولانا عبداللہ سعید ہاشمی، میاں محمد الیاس، میاں منیر احمد اور میاں انور خورشید شامل تھے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...