اسلام آباد (آن لائن) افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سکینڈل کے گمشدہ 28ہزارسے زائد کنٹینروں کی تحقیقات کا دوبارہ آغازکردیا گیا ہے اوراس سلسلے میں قومی احتساب بیورو (نیب)نے افغان ٹرانزٹ ٹریڈسے منسلک کسٹمزکلیئرنگ ایجنٹس سے بھی تفتیش شروع کردی ہے۔ ازسرنو تفتیشی اقدام کے باعث کسٹمزکلیرنگ اور فارورڈنگ ایجنٹس میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ ذرائع نے بتایاکہ قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے نیٹوایساف کنٹینرز سکینڈل سے متعلق کی جانے والے پچھلے تفتیشی عمل میں تاحال کراچی، پشاور اور بلوچستان کے کسی کسٹمزکلیئرنگ فارورڈنگ اور بارڈرزایجنٹس پرالزام ثابت نہیں ہوسکے جس کی ایک وجہ یہ بھی بتائی جاتی ہے کہ تفتیش کے دوران نیٹو ایساف کنٹینرزکی ترسیل میں کلیدی کردار ادا کرنے والے قومی لاجسٹک کمپنی اور پاکستان ریلوے کے متعلقہ حکام کو استثنیٰ دینا تھا۔ پاک افغان جوائنٹ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ڈائریکٹر ضیا الحق سرحدی نے بتایاکہ سابق ممبر کسٹمز ایف بی آر حافظ محمد انیس مرحوم نے نیٹو ایساف کنٹینرز رپورٹ مرتب کی تھی جس میں 28 ہزارسے زائد کنٹینرز افغانستان کی سرحد عبورکیے بغیر پاکستان میں ہی غائب ہونے کا انکشاف کیا گیاتھا۔
کنیٹنر کیس
افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سکینڈل نیب نے 28 ہزار گمشدہ نیٹو کنٹینرز کی تحقیقات دوبارہ شروع کر دی
Nov 24, 2014