وقت نیوز کے پروگرام ایٹ پی ایم ود فریحہ ادریس میں گفتگو کرتے ہوئے سید منور حسن نے کہا کہ تنہا جمہوریت سے عوام کو کچھ نہیں ملتا، معاشرے میں بھلائی کا فروغ جہاد فی سبیل اللہ کی تحریک سے ہی ہوگا۔ انہوں نے آرمی آپریشن سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ آرمی آپریشن کے کچھ پیرا میٹرز ہونے چاہئیں۔ جن علاقوں میں آپریشن ہوتا ہے، وہاں سے فوج واپس کیوں نہیں آتی۔ سوات میں اگر آپریشن کامیاب ہو گیا ہے تو پھر فوج نے وہاں چھاؤنیاں کیوں بنا رکھی ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سابق امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ طالبان سے مذاکرات جان بوجھ کر ختم کیے گئے۔ سید منور حسن کا کہنا تھا کہ لوگ ان کے منہ سے نکلے ہوئے جملوں کو شرارتاً استعمال کرتے ہیں اور بات کا بتنگڑ بنا دیتے ہیں۔ سابق امیر جماعت اسلامی نے بتایا کہ بہت سے علماء نے ان سے رابطہ کر کے ان کے موقف کی تائید کی ہے۔۔ منور حسن کی خصوصی گفتگو پیش کی جائے گی آج رات آٹھ بجے ،،ایٹ پی ایم ود فریحہ ادریس میں۔
سید منورحسن کا کہنا ہے کہ محض جمہوریت سے معاشرے کو ٹھیک نہیں کیا جا سکتاجہاد فی سبیل اللہ کی تحریک سے ہی بھلائی آئے گی۔ لوگ میرےمنہ سے نکلے جملے شرارتاً استعمال کرتے ہیں،
Nov 24, 2014 | 18:57