تنخواہوں میں اضافہ پر ارکان پارلیمنٹ کے ’’شادیانے‘‘ بعض مطمئن نہیں

بدھ وفاقی وزراء ، وزرائے مملکت اور ارکان پارلیمنٹ کی ’’خوشی کا دن‘‘ تھا کابینہ نے چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، وزرا سمیت ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں دو تہائی (150 فیصد) اضافہ کی منظوری دیدی ہے جب کہ وزیر اعظم نے اپنی تنخواہ میں اضافہ نہیں کیا۔ وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے اعلان کے بعد قومی اسمبلی او ر سینٹ کے اجلاس میں ارکان ایک دوسرے کو مبارکباد دیتے رہے، ارکان وفاقی وزیر خزانہ کاخاص طور پر خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا 2 سالوں سے ارکان اسمبلی کا یہ مطالبہ تھا کہ موجودہ تنخواہ میں ان کا گزارہ نہیں ہوتا۔ 61 ہزار تنخواہ صرف مہمانوں کو چائے پلانے میں ہی خرچ ہو جاتی ہے جس مقصد کیلئے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے اپنی سفارشات گزشتہ بجٹ میں پیش کی تھیں تاہم میڈیا اور عوام کی تنقید سے بچنے کیلئے حکومت نے ا تنخواہوں میں اضافہ کو موخر کر تی رہی با لآخر وفاقی وزیر خزانہ محمد اسحق ڈار وزیر اعظم کو وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے پر آمادہ کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ خواجہ آصف نے بھی اسحاق ڈار کے موقف کی تائید کی جس پر وزیر اعظم نے کہاکہ وزارت خزانہ کی طرف سے تیار کر دہ سمری کی منظوری دیدی۔ ارکان نے وزیر خزانہ کے اعلان پر خوشی میں انتہائی زور دار انداز میں ڈیسک بجا کر خیر مقدم کیا۔ وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے اعلان کے باوجود بعض ارکان اسمبلی مطمئن نہ ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے اعجاز خان جاکھرانی او رجے یو آئی کی نعیمہ کشور نے ارکان پارلیمنٹ کی تنخواہیں وفاقی سیکرٹریز کے برابر کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ایوان میں دونوں ارکان نے موقف اختیار کیا کہ اضافہ کم ہے۔ سرکاری افسران کی تنخواہیں بہت زیادہ ہیں۔ وزیر قانون زاہد حامد نے جواب دیا کہ اگر ارکان اس سے بھی زیادہ تنخواہیں چاہتے ہیں تو ایوان میں اضافے کیلئے بل لائیں۔ تحریک انصاف کی غیر حاضری میں پیپلز پارٹی نے بھی کورم کی نشاندہی کی ذمہ داری سنبھال لے گی کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ڈپٹی سپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے اجلاس آج جمعرات کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا۔ پارلیمنٹ کی لابیوں میں نئے آرمی چیف کی تقرری موضوع بنی رہی ارکان پارلیمنٹ قیاس آرائیاں کرتے نظر آئے کوئی حکومتی عہدیدار اس بارے میں حتمی بات کہنے کے لئے تیار نہیں تھا۔ وزیراعظم آج وزیراعظم ہائوس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ دینگے۔ عشائیے میں چیئرمین جوائنٹ چیف آف سٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، ائیر فورس کے سربراہ ایئر چیف مارشل سہیل امان، نیوی کے سربراہ ایڈمرل ذکاء اللہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، وفاقی وزرائ، بعض سیاسی شخصیات کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ عشائیے سے قبل وزیر اعظم نواز شریف اور آرمی چیف کی ون ٹو ون ملاقات ہو گی جس میں نئے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے جنرل راحیل شریف سے مشاورت کا امکان ہے۔ پارلیمنٹ ہائوس کی غلام گردشوں میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی انگلیوں دو انگوٹھیاں کی موجودگی موضوع گفتگو بنی رہی دورہ لندن کے دوران انہیں ایک اور نئی انگوٹھی پہنا دی گئی۔

ای پیپر دی نیشن