انٹرنیشنل چائلڈابڈکشن :سول معاملات پر ہیگ کنونشن سے الحاق کی منظوری

Nov 24, 2016

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ دی نیشن رپورٹ) وفاقی کابینہ نے انٹرنیشنل چائلڈ ابڈکشن 25 اکتوبر 1980ء کے سول معاملات پر ہیگ کنونشن سے الحاق کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت منقسم خاندانوں کے بچوں کی حوالگی کا مسئلہ حل ہو سکے گا۔ یہ بات وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں یہ تاریخی موقع تھا جب انٹرنیشنل چائلڈ ابڈکشن کے سول امور پر ہیگ کے کنونشن سے الحاق کی منظوری دی گئی۔ ہیگ کنونشن کی توثیق سے پاکستان جنوبی ایشیا کے دوسرے ممالک سے آگے نکل گیا۔ اس کنونشن کے تحت پاکستانی بچوں (اور ہیگ کنونشن پر دستخط کرنے والے ممالک کے بچوں) کو مکمل تحفظ اور آزادی نقل و حرکت کی بنیاد مہیا کرتی ہے۔ اس بات کی ضمانت دی جائیگی کہ بچے کی تحویل کے انتظامات ہیگ کنونشن کے دستخطی ملک میں عدالتی فیصلوں کی روشنی میں کئے جائینگے۔ اس حوالے سے عدالتی فیصلوں کا مکمل احترام کیا جائیگا۔ پیپلزپارٹی کی حکومت کے دور میں اس کنونشن پر کام کئی سال تک رکا رہا۔ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں اسلامی نظریہ کونسل کو بھی اعتماد میں لیا گیا۔ تمام صوبوں کو عدم اعتراض کا سرٹیفکیٹ دینے کے لئے کہا گیا۔ صدر آزاد کشمیر مسعود خان کی ہدایت پر وزیراعظم آزاد کشمیر نے بھی اس کی حمایت میں آواز ملائی۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی رہنمائی میں وزارت خارجہ نے بھی اس پر رضامندی ظاہر کی۔ اطلاعات کے مطابق وزیر قانون زاہد حامد اس کی لابنگ کے لئے دن رات سرگرم رہے۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اس حوالے سے فیصلہ کن کردار ادا کیا اور وفاقی کابینہ نے اس کی منظوری دے دی۔ اس سے قبل کابینہ میں اس کی منظوری میں تاخیر ہوئی تھی۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اس کی جلد منظوری چاہتے تھے‘ مریم نوازشریف نے بیرون ملک رکے پاکستانیوں کی شکایات پر توجہ دی جو چاہتے تھے کہ وہ واپس اپنے بچوں کے پاس آئیں۔ پرنسپل انفارمیشن افسر رائو تحسین‘ وزیراعظم کے پریس سیکرٹری محی الدین وانی بھی اس ٹیم کا حصہ تھے جس کا کام مختلف محکموں میں رابطہ رکھنا تھا۔ پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جو اس کنونشن پر دستخط کرے گا اور توقع ہے کہ اس کے اس اقدام کو سراہا جائے گا۔ وزیر تجارت خرم دستگیر نے کابینہ میں زاہد حامد اور اسحاق ڈار کی آواز میں آواز ملاتے ہوئے کہا کہ اس سے پاکستان جدید ممالک میں شامل ہو جائیگا۔ وزیراعظم نے اس کی منظوری دی۔ کابینہ سے منظوری کے بعد ہیگ کو خط لکھ کر رسمی نوٹیفکیشن سے آگاہ کیا جائیگا۔

مزیدخبریں