کوےت میں واحد تنظیم کوےت پاکستان فرینڈ شپ ایسوسی ایشن کوےت گذشتہ 23سالوں سے یوم اقبال بڑی تزک واحتشام سے منانے کا سلسلہ تاحال جاری وساری رکھے ہوئے ہے،امسال بھی کویت پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن نے حسبِ روایت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے 139ویں یوم ولادت پر شاندار پروگرام کا انعقاد کیا ، یہ تقریب مقامی ہوٹل میں سجائی گئی۔ نظامت کے فرائض شعری و ادبی شخصیت سہیل یوسف اور خالد امین ، جنرل سیکرٹری (کے پی ایف اے) نے ادا کئے۔ سفیرِ پاکستان غلام دستگیر کی آمد کے ساتھ ہی کاروائی کا آغاز کر دیا گیا ۔ تلاوت قرآنِ پاک و ترجمہ کی سعادت حافظ وجیہہ الحسن نے حاصل کی ۔ ترنم سے کلام اقبال عبدالرحمٰن اکرم نے پیش کیا اور حاضرین نے خوب داد دی۔
تنظیم کے سیکرٹری جنرل خالد امین خان نے ”کے پی ایف اے“ کی سالانہ کارکردگی کی رپورٹ پیش کی ۔ مقررین میں منیر فراز نے اپنے مقالہ میں تقریب کے انعقاد پر تنظیم کے عہدیداران کو مبارکباد پیش کی اور اقبال کے افکار پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ رانا اعجاز حسین نے اپنے خطاب میں فکر اقبال کے مختلف پہلوﺅں پر جوش و جذبے کے ساتھ روشنی ڈالی، اپنے موقف کے حق میں ان کے خطوظ اور نثر میں سے بھی مثالیں پیش کیں اور عمدگی کے ساتھ اشعار کا استعمال کیا ۔ اس کے بعد کویت کے معروف شعراءکرام جن میں کاشف کمال ، صداقت ترمذی ، خالد سجاد اور بدر سیماب ، فیاض وردگ نے شاعر مشرق کو بھر پور انداز سے منظوم خراج عقیدت پیش کیا ، حاضرین محفل نے دل کھول کر داد و تحسین سے نوازا ۔ سفیر پاکستان غلام دستگیر نے فکر اقبال کے کچھ موضوعات پر روشنی ڈالی ۔مزید برآں سفیر پاکستان نے اعلان کیا کہ آئندہ سال سے فکر اقبال پر منظوم خراج عقیدت پیش کرنے والے شاعر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا اور اسے شاہین ایوارڈ سے نوازا جائے گا
پروگرام کے دوسرے حصے میں وفاقی فیڈرل بورڈ ( اسلام آباد) ایف ایس سی کے سالانہ امتحان میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات میں شیلڈز پیش کی گئیں۔اس حصہ کی نظامت خالد امین ، سیکرٹری جنرل ” کے پی ایف اے“ نے ادا کی۔ آخر میں پروفیسر ڈاکٹرعلی انصاری( چیئرمین ایجوکیشن اسسٹنس کمیٹی) نے حاضرین مقررین، شعراءکرام اور سفیرِ پاکستان کا شکریہ ادا کیا کہ جن کی آمد تقریب کی کامیابی کی ضمانت بن گئی، پھر عشائیہ کی دعوت دی گئی۔ یوں یہ تقریب حسب روایت ”کے پی ایف اے“ کے بینر تلے کامیابی سے انجام پائی۔