;درخواست ضمانت مسترد ہونے پر شاہد مسعود احاطہ عدالت سے گرفتار

اسلام آباد (وقائع نگار) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق منےجنگ ڈائرےکٹر پی ٹی وی کی درخواست ضمانت منسوخ کردی اےف آئی اے نے ملزم شاہد مسعود کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلےا ہے۔ ڈاکٹر شاہد مسعود پر پی ٹی وی مےں اپنی تقرری کے دوران کرکٹ سرےز کے نشرےاتی حقوق کا ٹھےکہ دےنے مےں مبےنہ طورپر 3کروڑ روپے کی خرد برد کا الزام ہے۔ جمعہ کو ڈاکٹر شاہد مسعود کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست کی سماعت عدالت عالےہ کے جسٹس محسن اختر کےانی پر مشتمل سنگل بنچ نے کی عدالت کی طرف سے ملزم شاہد مسعود کی ضمانت مسترد ہونے کے بعد ایف آئی اے حکام نے ملزم کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلےا۔ ایف آئی اے ملزم کا جسمانی ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے آج اسے مقامی عدالت میں پیش کرے گی۔ ضمانت کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے ان کے وکیل شاہ خاور کا کہنا تھا کہ ان کے موکل کا نام اس ضمن میں درج ہونے والی ایف آئی آر میں درج نہیں۔ اس سازش کے تحت ان کے موکل کو اس مقدمے میں پھنسایا جارہا ہے۔ پی ٹی وی کے وکیل جواد نظیر نے ضمانت کی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس ٹھیکے کے بارے میں پی ٹی وی نے ایک انکوائری کمیٹی بنائی تھی او اس کمیٹی نے جو سفارشات پیش کی تھیں اس میں ڈاکٹر شاہد مسعود کو اس کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔اےف آئی اے نے عدالت کو بتاےا کہ اس مقدمے میں پی ٹی وی کا ایک اور ملازم کاشف ربانی بھی ہے جنہوں نے اس ٹھیکے کی مد میں ایک کروڑ30 لاکھ روپے ادا کرنے تھے جن میں سے ا±نھوں نے ایک کروڑ29 لاکھ روپے کے چیک دے دیے ہیں۔عدالت کو بتاےا گےاکہ ایک اور ملزم روشن مصطفیٰ نے بھی 80 لاکھ روپے ادا کردیے ہیں جبکہ باقی رقم ملزم شاہد مسعود کے ذمے ہے۔پی ٹی وی کے وکیل کا کہنا تھا کہ جس کمپنی کو کرکٹ میچز دکھانے کا ٹھیکہ دیا گیا اس کو ملزم شاہد مسعود کے علاوہ اور کوئی نہیں جانتا تھا اےف آئی اے نے عدالت کو بتاےا کہ لاہور کی اس کمپنی نے ٹھیکہ ملنے سے ایک ہفتہ پہلے جعلی اکاونٹ کھلوایا جس میں یہ رقم منتقل کی گئی۔پی ٹی وی کے وکیل کے مطابق یہ کمپنی کیٹرنگ کے علاوہ پکی پکائی دیگیں بھی فروخت کرنے کا کاروبار کرتی تھی۔
شاہد مسعود

ای پیپر دی نیشن