راجن پور (نامہ نگار) تبدیلی کی حکو مت بھی بیوروکریسی کے طورطریقے تبدیل نہ کرسکی ، سرسبز پروگرام کے نام پرراجن پور میں لاکھوں روپوں کی لاگت سے سکھر سے خریدے گئے کھجور کے درخت سوکھ گئے ، عوام کے ٹیکس کے پیسوں کے ضیاع کی روک تھام کیلئے حکو مت دوردراز کے اضلاع میں مانیٹر نگ نظام کوفعال بنائے عوامی وشہری حلقوں کا مطا لبہ تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر کے حکم پر تشکیل دی گئی کمیٹی نے سکھر سے تقریبا ًپچاس لاکھ روپے مالیت کے پھل لدے کئی سال بڑے کھجور کے درخت خرید کئے اور اُنہیں راجن پورشہر کی مختلف سڑکات ،کوٹ مٹھن اور جام پورشہر کے ساتھ ساتھ پولیس لائینز میں بھی لگوایا گیا میونسپل کمیٹی ، محکمہ ہائی وے اور ضلع کونسل کی مشینری اور افرادی قوت کے ساتھ روزانہ صبح وشام پانی ودیکھ بھال کی گئی اب نتیجہ یہ نکلا کہ یہ کھجور کے درخت سوکھ گئے ماہرین کے مطابق کھجور کے درختوں کا موزوں وقت فروری اور اگست ہے مگر یہاں یہ درخت جولائی میں لگائے گئے جبکہ پھل لدے درختوں کانئی جگہ پر شفٹ کر نے کے بعد سرسبز رہنے کا چانس بہت ہی کم ہوتا ہے عوامی وشہری حلقوں کے مطابق پچاس لاکھ کے درختوں پر دس لاکھ روپے دیکھ بھال کے الگ سے خرچ کئے گئے مگر شہر کی خوبصورتی بڑھ سکی اور نہ ہی ماحولیاتی آلودگی کو کم کیا جاسکا شہریوں کے مطابق اس رقم سے نئے درخت لگائے جاتے عوامی وشہری حلقوں نے وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب سے مطا لبہ کیا ہے کہ دوردراز کے اضلاع میں ترقیاتی وتعمیراتی کا موں میں شفافیت کیلئے دیانتدار آفیسران پر مشتمل کمیٹیاں تشکیل دی جائیں تاکہ عوام کے ٹیکس کاپیسہ یوں پلاننگ کے عدم فقدان میں ضائع نہ ہو سکے ۔
راجن پور میں لگائے گئے کھجور وں کے درخت سوکھ گئے‘50لاکھ کا ضیاع
Nov 24, 2019