امریکہ ہمارا مجرم مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، ایران جوبائیڈن جوہری معاہدہ بحال نہ کریں،اسرائیلی وزیراعظم

Nov 24, 2020

تہران، تل ابیب (آئی این پی، انٹرنیشنل ڈیسک) ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا امریکہ کی جانب سے ایران کے خلاف کیے جانے والے جرائم کے باوجود محتاط انداز میں مذاکرات کے دروازے بند نہیں ہوئے۔ ترجمان سعید خطیب زادے نے پریس کانفرنس میں اعتراف کیا کہ ایران اور امریکہ کے مابین تعلقات کا مستقبل آسان نہیں جہاں صدر حسن روحانی نے نومنتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے بظاہر مذاکرات کے آغاز کا عندیہ دیا ہے۔ خطیب زادے نے ایک طویل فہرست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا امریکہ نے ایرانی عوام کے خلاف بار بار جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔ اس فہرست میں 1980 سے 1988 کی ایران عراق جنگ کے دوران بغداد کے لیے واشنگٹن کی حمایت، تہران کے خلاف پابندیوں کا سلسلہ اور جنوری میں اہم ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کرنے والے امریکی ڈرون حملے میں شامل تھے۔ یہ فطری بات ہے کہ امریکہ اور ایران جیسے اقوام متحدہ کے دو ارکان کے مابین انتہائی محتاط طریقے سے معروف فریم ورک کے تحت ہی بات چیت ہو سکتی ہے۔ اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایران جرائم کی اس فہرست کو بھلا رہا ہے۔ امریکہ کی طرف سے غیرقانونی پابندیوں کے باوجود ہم نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کئے۔ ادھر اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ 2015ء میں ہونے والے جوہری معاہدے کو بحال نہ کریں، جس سے صدر ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی تھی۔ اسرائیلی وزیر اعظم نے جو بائیڈن کو ایک بالواسطہ پیغام میں یہ گزارش کی ہے۔ بائیڈن پہلے ہی یہ کہہ چکے ہیں اگر ایران یورینیم کی افزودگی سے متعلق سخت شرائط پر عمل کرتا ہے اور انہیں مزید سخت اور ان میں توسیع کے لیے‘ اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے تو اس کے ساتھ جوہری معاہدے کو بحال کیا جا سکتا ہے۔

مزیدخبریں