اسلام آباد (خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے لا گیٹ میں 50 فیصد سے کم نمبر لینے والے وکلاء کو ووٹ کا حق دینے سے روک دیا۔ نئے وکلاء کو ووٹنگ رائٹس دینے سے متعلق کیس کی سماعت جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا بارز کے معیار کو ہم نے بہتر بنانا ہے۔ ایسے وکلاء کو ووٹ کا حق نہیں ملنا چاہیے جنوں نے 50 فیصد نمبر حاصل نہیں کیے۔ جس پر نئے وکلا کے وکیل نے موقف اپنایاکہ لا گیٹ ٹیسٹ کا کوئی سوالوں کا مجموعہ نہیں ہے۔ لا گیٹ ٹیسٹ میں سلیبس سے غیر متعلقہ سوالات پوچھے جاتے ہیں۔ جس پر جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا لا گیٹ ٹیسٹ میں مطلوبہ نمبرز حاصل نہ کرنے والے وکلاء پریکٹس کر سکتے ہیں۔ مطلوبہ نمبرز حاصل نہ کرنے والے نئے وکلاء یہ لا گیٹ ٹیسٹ پاس کر کے ووٹ کا حق حاصل کریں۔ جس کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ پاکستان بار کونسل لا گیٹ ٹیسٹ کے لیے سوالات کا مجموعہ تیار کرنے کے معاملے پر غور کرے۔ سپریم کورٹ نے کرونا کی وجہ سے لا گیٹ کا ٹیسٹ نہ دینے والے وکلاء کو بھی ووٹ کا حق دینے سے روکتے ہوئے قرار دیا کہ نئے وکلاء کو ووٹنگ کاحق لا گیٹ ٹیسٹ 50 فیصد نمبر سے پاس کرنے پر دیا جائے۔
بارز الیکشن، لاگیٹ میں 50 فیصد سے کم نمبر لینے والے وکلاء ووٹ نہیں ڈال سکیں گے: سپریم کورٹ
Nov 24, 2020