اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سینئر بھارتی سفارتکار کو گزشتہ روز دفتر خارجہ طلب کرکے قابض بھارتی فوج کی جانب سے 22 نومبر 2020ء کو لائن آف کنٹرول (ایل۔او۔سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزیوں اور اس کے نتیجے میں گیارہ بے گناہ شہری زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا گیا۔ قابض بھارتی فوج ’ایل۔او۔سی‘ اور ’ورکنگ۔باونڈری‘ پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنا رہی ہے۔ رواں برس 2020ء میں بھارت نے 2820مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں 26 بے گناہ شہری شہید اور 245 شدید زخمی ہوئے۔ قابض بھارتی فوج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ کارروائیاں 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت و وقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور اس کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ بھارت پر زور دیا گیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ بائونڈری، پر امن قائم کرے۔ بھارت پر یہ بھی زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔