مشیر وزیراعلی پنجاب برائے سیاحت آصف محمود کی زیر صدارت اجلاس میں سیاحتی مقامات پر نائٹ ٹورازم کے آغاز کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین ٹی ڈی سی پی ڈاکٹر سہیل ظفر چیمہ، ایم ڈی تنویر جبار، ڈی جی آرکیالوجی الیاس گل اور دیگر متعلقہ افسروں نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں سیاحتی مقامات بالخصوص آثار قدیمہ پر سہولیات میں اضافے کے اقدامات پر غور کرتے ہوئے نائٹ ٹورازم کے آغاز کے لئے مختلف تجاویز کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ مشیر وزیراعلیٰ نے کہا کہ نائٹ ٹورازم پروگرام کے تحت اہم سیاحتی مقامات پر رات کو قوالی اور میوزیکل کنسرٹس جیسے ایونٹس مقامات کا انعقاد کیا جائیگا۔
انہوں نے زور دیا کہ سیاحت کے فروغ کی روایتی سوچ کو بدلنا ہوگا۔ ہمیں غیرملکی سیاحوں سے زیادہ مقامی سیاحوں کو مدنظر رکھنا ہوگا کیونکہ مقامی سیاحوں کی تعداد غیر ملکی سیاحوں سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ شالامار باغ، مقبرہ جہانگیر سمیت لاہور کے تاریخی مقامات کو مرحلہ وار بہتر بنایا جا رہا ہے۔ گزشتہ ہفتے ’ہفتہ شان رحمۃ اللعالمین ﷺ‘ کے سلسلے میں مقبرہ جہانگیر پر محفل نور کے انعقاد سے نائٹ ٹورازم کے حوالے سے اہم فیڈبیک ملا۔
آصف محمود نے کہا کہ تاریخی مقامات پر سیاحوں کی پکنک منانے کیلئے حوصلہ افزائی ہونی چاہیئے۔ محکمہ سیاحت سہولیات کو آؤٹ سورس کرنے پر بھی کام کر رہا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سیاحتی مقامات کی بہتری کیلئے خود بھی دلچسپی لے رہے ہیں۔ اس ضمن میں پہلی بار محکمہ سیاحت اور آرکیالوجی ڈیپارٹمنٹ مل کر کام کر رہے ہیں۔
منیجنگ ڈائریکٹر ٹی ڈی سی پی تنویر جبار نے بتایا کہ شالامار باغ جیسے اہم تاریخی مقامات پر سیاحوں کو معیاری فوڈ کی فراہمی کے لئے بڑی کمپنیوں سے بات چیت چل رہی ہے۔ ڈائریکٹر جنرل آرکیالوجی نے کہا کہ محکمہ آثار قدیمہ اور ٹی ڈی سی پی مل کر ٹورازم کے فروغ کے لئے کام کر رہے ہیں۔