سرینگر/ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ خصوصی نامہ نگار+ این این آئی) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج نے انسانی حقوق کے کارکن کو گرفتار کر لیا۔ پاکستان نے مذمت کی ہے ۔ایک رپورٹ کے مطابق بے روزگاری کی شرح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق رواں برس اکتوبر میں بے روزگاری کی شرح 21.7 فیصد تھی جو نومبر میں مزید بڑھ کر 22.2 ہو گئی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ نے کہا ہے کہ وہ سرینگر کے نواحی علاقہ حیدر پورہ قتل عام کی مجسٹریٹ کے ذریعے تحقیقات کے حکم سے مطمئن نہیں ہیں اور اس سانحہ کی کسی حاضر سروس جج کے ذریعے عدالتی تحقیقات پر زور دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے حریت رہنماؤں اور کارکنوں صحافیوں تاجروں وکلاء سرکاری ملازمین اور انسانی حقوق کے کارکنوں کی اپنے حق خودارادیت کے حصول کیلئے آواز کو دبانے کیلئے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے تازہ مظالم کی لہر کی مذمت کی ہے۔ ترجان نے ایک بیان میں این این آئی کے ہاتھوں انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کی غیر قانونی گرفتاری اور چند روز قبل انسانی حقوق کے ایک اور قابض بھارتی فوج کی طرف سے معروف کارکن محمد احسن انتو پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق خرم پرویز کشمیر میں گمنام قبروں پر تحقیقات کر رہے ہیں۔ خرم کو کالے قانون کے تحت بھارتی فوج نے حراست میں لیا۔ پاکستان نے کشمیر میں انسانی حقوق کے ممتاز کارکن خرم پرویز کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ قابض بھارتی افواج کی جانب سے من گھڑت الزامات پر ماورائے قانون گرفتاریاں نئی دہلی کی ریاستی دہشت گردی کا منہ بو لتا ثبوت ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کے ممتاز اورسرگرم کارکن خرم پرویز کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں کشمیریوں اور بھارت کے اندر اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کے انسانی حقوق کی منظم اور سنگین خلاف ورزیوں کو بے نقاب کرنے کا اپنا فرض نبھانے والی انسانی حقوق کی تنظیموں اور کارکنان پر مسلسل قدغنوں پر بھارت سے جوابدہی کرتے ہوئے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔
گمنام قبروں کی تحقیقات کرنیوالا کشمیری انسانی حقوق کار کن گرفتار: پاکستان کی مذمت
Nov 24, 2021